• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما لیکس ، سراج الحق نے سینیٹ میں تحر یکا لتواء جمع کرادی

لاہور،اسلام آباد(نمائندہ خصوصی،صباح نیوز)امیر جماعتاسلامی سینٹر سراج الحق نے پاناما لیکس میں پاکستانی سیاستدانوں کے نام آنے  پر سینیٹ میں اس معاملے پر بحث کے لیے تحریک التواء جمع کروادی ہے اس طرح  پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس معاملے پر تحاریک التوء  جمع ہوگئیں ہیں ۔سینیٹ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے پاناما لیکس سے متعلق معاملے کو زیر بحث لانے کی تحریک التواء جمع کروائی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے پاکستانی سیاستدانوں کی جانب سے اپنی اربوں ڈالر سرمائے کی آف شور کمپنیاں پوشیدہ رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ امیر جماعت اسلامی  سراج الحق نے کہا  کہ دولت چھپانے کے الزامات کے بعد وزیر اعظم کو مستعفی ہوجانا چاہئے اور جب تک سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی نگرانی میں بننے والا اعلیٰ اختیاراتی کمیشن ان کو بے گناہ ثابت نہ کردےنواز شریف کو  اخلاقا وزارت عظمیٰ کے  عہدے سے الگ رہنا چاہئے ۔آئس لینڈ کے وزیر اعظم نے استعفیٰ دیکر دنیا بھر کے حکمرانوں کیلئے ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے ۔جو حکمران موجودہ عدلیہ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیتے ہیں وہ بھلا سابق جج کے کسی فیصلے کیا پر عمل کریں گے؟  کرپشن ایک بیماری ہے جس کے خلاف عالمی آپریشن کی ضرورت ہے ۔ مسلح دہشت گردوں کی طرح معاشی اور سیاسی دہشت گردوں کے خلاف بھی دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے چاہئیں اور جب تک وہ خو د کو تبدیل نہیں کرلیتے اور لوٹی گئی قومی دولت واپس نہیں کرتے انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے ۔پاناما لیکس  سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ حکمران ٹولہ خواہ وہ سابقہ ہویا موجودہ سرتاپا کرپشن میں ملوث ہے ۔  حکمرانوں نے امانت و دیانت کا جنازہ نکال دیا ہے۔ بیرون ملک پڑی ہوئی قومی دولت کے 375ارب ڈالر ملک میں آجائیں تو نہ صرف آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا تمام قرضہ یکمشت ادا ہوسکتا ہے بلکہ تیس سال تک عوام کو بغیر کسی ٹیکس کے زندگی کی بنیادی سہولتیں دی جاسکتی ہیں ۔ہم ایک بار پھر وزیر اعظم کے اعلان کردہ کمیشن کو مسترد کرتے ہیں او رمطالبہ کرتے ہیں کہ قوم کے اعتماد کو بحال کرنے کیلئے چیف جسٹس کی نگرانی میں تین حاضر سروس ججز پرکمیشن بنا کر معاملے کی مکمل انکوائری کرائی جائے ۔
تازہ ترین