• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیئر ہومز میں منتقل20ہزار بزرگ افراد کا کورونا ٹیسٹ نہیں ہوا

راچڈیل(نمائندہ جنگ)برطانیہ میں لاک ڈائون کے ابتدائی مراحل کے دوران مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں سمیت 20ہزار سے زائد بزرگ افراد جن کا کورونا ٹیسٹ نہیں کیا گیا تھا، کو کیئر ہومز میں منتقل کرنے کا انکشاف ہواہے، 16اپریل کو جاری ہونے والے حکومتی خط میں کہا گیا تھا کہ مریضوں کو کیئر ہومز میں رکھا جانا چاہیے، کورونا وائرس کی وبا کے دوران کیئر ہومز میں تقریبا15ہزار کے قریب بزرگ اور کمزور افراد اب تک وفات پا چکے ہیں۔ این ایچ ایس کے اعدادو شمار کے مطابق 23مارچ سے 16اپریل کے دوران 19ہزار 124افراد کو مختلف ہسپتالوں سے کیئر ہومز منتقل کیا گیا، کورونا کی وبا پھیلنے کے بعد مارچ میں ہزاروں مریضوں کو ڈسچارج کیا گیا، کیئر ہومز میں وسیع پیمانے پر ہلاکتوں کے بعد تعداد کم ہو کر دو تہائی کی سطح پر آ گئی، خیراتی اداروں نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی تجربے کے کیئر ہومز میں مریضوں کو منتقل کرنا ناکام حکمت عملی تھی۔ ایج یو کے میں چیرٹی ڈائریکٹر کیرولین ابرہامس نے کہا کہ کیئر ہومز منتقل کیے جانے والے افراد کے کورونا ٹیسٹ نہ ہونے کے باعث انفیکشن کی تباہ کاریوں میں کئی گنا اضافہ ہوا اگر اس معاملے پر شروع سے ہی سخت پالیسی بنائی جاتی تو قیمتی جانیں بچائی جا سکتی تھیں، کیئر ہومز میں جانچ پڑتال اور علاج معالجے کی سہولیات ناپید تھیں۔ الزائمر سوسائٹی کی فیونا کیراگر نے کہایہ اعدادوشمار خوفناک ہیں کورونا وباء کے عروج پر ڈیمینشیا کے مرض میں مبتلا مریضوں کو بھی کسی حد تک فراموش کیا گیا تھا۔ ڈسچارج کیے جانے والے 20ہزار افراد میں سے کتنے مریض کورونا پازیٹو تھے یہ متعلقہ حکام کیلئے بڑا سوالیہ نشان ہے جسے سنجیدگی سے لینے کی ضروت ہے ۔حکومت کو بار بار خدشات سے آگاہ کرنے کے باوجود کیئر ہومز میں لوگوں کو وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے کوئی قابل قدر منصوبہ نہیں دیکھا گیا۔ لیورپول کے علاقے میں واقع سینٹ نکولس کے گھر میں ہسپتال کے دو مریضوں کو کورونا ٹیسٹ کیے بغیر ڈسچارج کیا گیا جس کے بعد اس علاقے کے 12رہائشیوں کی موت ہو گئی۔
تازہ ترین