• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی: کورونا پابندیوں سے آزادی کے حق میں ہزاروں افراد کا مارچ

کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے سبب مختلف پابندیوں کے خلاف جرمنی کے دارالحکومت برلن کی سڑکوں پر ہزاروں افراد سراپا احتجاج ہیں۔

احتجاجی ریلی میں شریک مظاہرین کی تعداد دس ہزار سے زائد بتائی گئی ہے۔ اس ریلی میں نہ تو سماجی فاصلے کا خیال کیا گیا اور نہ ہی لوگوں نے چہرے پر ماسک پہنے تھے۔ پولیس کی جانب سے کورونا وائرس کے حفاظتی قواعد کی خلاف ورزی کے نتیجے میں بعض مقامات پر احتجاج منسوخ کروایا گیا۔

اس ریلی کا اہتمام 'کورونا سے آزادی کے دن' کے عنوان سے کیا گیا تھا جس میں جرمنی بھر سے مظاہرین وفاقی حکومت کی کورونا وائرس سے متعلق پالیسیوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

ہفتے کے روز برلن شہر کے وسط میں لوگ چہرے پر ماسک پہننے، سماجی فاصلے اور احتیاطی تدابیر کے خلاف "آزادی، آزادی، آزادی" کے نعرے بھی لگا رہے تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ جلوس میں موجود ٹرکوں پر موسیقی، بینرز اور پلے کارڈز بھی دیکھے گئے۔

برلن کے مظاہروں میں ایک طرف تو مختلف گروپوں کے ساتھ دائیں بازو کے قدامت پسندوں کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے خلاف ریلی نکالی گئی تو دوسری طرف بائیں بازو سے منسلک افراد نے بھی کورونا وائرس کے بارے میں سازشی نظریات کے پرچار اور جعلی خبروں کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔

اس موقع پر شہر بھر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تاکہ کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے۔

جرمنی میں اب تک کورونا کے دو لاکھ دس ہزار سے زائد کیسز اور نو ہزار سے ہزائد اموات ہوچکی ہیں۔

جرمنی میں کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر کے ممکنہ خطرے کے باوجود پہلے ہی معمولات زندگی میں کافی نرمی برتی جا چکی ہے۔ لیکن جلوس میں شریک ہونے والے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ یہ حفاظتی تدابیر مکمل طور پر ختم کردی جائیں۔

تازہ ترین