• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیرتعلیم کے دورے، نجی اسکول سیل، سرکاری درسگاہ کے پرنسپل کو شوکاز

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے مختلف نجی و سرکاری اسکولز کے دورے کئے اور ایک نجی اسکول میں ایس او پیز کے بغیر تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے پر اسکول سیل کرنے کے احکام جاری کردیئے جبکہ ایک سرکاری اسکول کے پرنسپل کو شوکاز جاری کردیا گیا، وزیر تعلیم نے اسکولوں میں ایس او پیز اور تدریسی عمل کا جائزہ لیا اور کہا کہ بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی بدھ کی صبح سویرے ہی کراچی کے مختلف تعلیمی اداروں کے دورے پر روانہ ہوگئے، صوبائی وزیر نے گلشن اقبال اور گلستان جوہر کے مختلف سرکاری اسکولوں کے علاوہ نجی اسکولز جن میں ایڈسن ماڈل اسکول، ڈی ایجوکیٹرز، فیلکن ہاؤس گرامر اسکول، فریدی میموریل گرلز سیکنڈری اسکول، پارک ہاؤس گرامر اسکول، ڈی کریٹرز اسمارٹ اسکول، تقوہ ماڈل اسکول، گلشن پبلک اسکول، نیشنل یائی اسکول سمیت دیگر کا اچانک دورہ کیا اور ان اسکولز میں جاری تدریسی عمل اور ایس او پیز کا جائزہ لیا۔ صوبائی وزیر نے گلشن اقبال میں قائم پارک ہاؤس گرامر اسکول کے دورے کے موقع پر وہاں چھوٹی کلاسز کے بچوں کی جاری تدریس پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور اسکول میں بغیر ماسک اور دیگر ایس او پیز کے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے پر فوری طور پر اسکول کو سیل کرنے کے احکامات دئیے۔ انہوں نے ڈی جی پرائیویٹ اسکول منسوب صدیقی کو ہدایات دی کہ فوری طور پر وہ مذکورہ اسکول کے حوالے سے کارروائی کریں۔ صوبائی وزیر جب گورنمنٹ ڈگری سائنس اینڈ کامرس کالج برائے بوائز اینڈ گرلز پہنچیں تو وہاں پر ایس او پی کے تحت کالج کے مرکزی دورازے اور کلاسوں میں کسی قسم کے اقدامات نہ ہونے اور کالج پرنسپل کی غیر حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ صوبائی وزیر نے کالج میں بوائز اور گرلز کی تمام فیکلٹی کا دورہ کیا اور کالج میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات اور کلاسوں میں کسی قسم کی ایس او پیز کی عدم دستیابی پر فوری طور پر سیکرٹری کالجز کو کالج کا خود دورہ کرنے اور انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایات کی۔ انہوں نے مذکورہ کالج میں غیر حاضر پرنسپل اور اسٹاف کے دیگر ارکان کو شوکاز جاری کرنے کی بھی ہدایات دی۔ صوبائی وزیر نے مختلف سرکاری اور نجی اسکولوں میں جہاں تمام تر ایس او پیز کے تحت طلبہ و طالبات کو تعلیم فراہم کی جارہی تھی ان کے اقدامات کو سراہا جبکہ کئی اسکولز میں سماجی فاصلے کے فقدان پر ان اسکول کے پرنسپل اور نجی اسکول کے مالکان کو سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کی بھی ہدایات دی۔
تازہ ترین