برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے کی پانچویں کوشش بھی ناکام ہوگئی ہے۔ وارنٹ پر نواز شریف اور شریف خاندان کے کسی اور فرد نے دستخط نہیں کیے۔
برطانوی حکومت کے مطابق وہ پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کو ہائی کمیشن کے دو عہدیدار ڈن ریون اسٹریٹ پر دس منٹ انتظار کر کے چلے گئے۔
پاکستانی ہائی کمیشن کے عہدیدار ایوین فیلڈ کے استقبالیے تک بھی نہیں آئے، برطانوی حکومت نوازشریف کے وارنٹس کی تعمیل کرانے سے انکار کرچکی ہے۔
ذرائع کے مطابق برطانوی حکومت کا موقف ہے کہ وہ پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ وارنٹس کی تعمیل نہ ان کا کام ہے نہ مینڈیٹ، پاکستانی ہائی کمیشن رائل میل یا اپنے عملے کے ذریعے وارنٹس کی تعمیل کراسکتا ہے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے نواز شریف کو ہر صورت واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت خصوصی پولیٹیکل کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت نواز شریف کو وطن واپس لانے کے فیصلے پر برقرار ہے، وفاقی وزراء نے نواز شریف کی واپسی سے متعلق تجاویز وزیر اعظم کو پیش کیں۔
اجلاس میں نوازشریف کو واپس لانے کے لیے ہر سطح کے رابطے کرنے اور برطانیہ کے متعلقہ اداروں کو دستاویزات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔