نیب دفتر لاہور میں ہنگامے آرائی کے کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت نے مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناء اللہ، محمد صفدر اور دیگر کی عبوری ضمانت میں 15 اکتوبر تک توسیع کر دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے نون لیگی رہنماؤں کی درخواست ضمانتوں کی سماعت کی ،رانا ثناء اللہ عدالت میں حاضری کے لیے پیش ہوئے جبکہ کیپٹن ریٹائرڈمحمد صفدر کی میڈیکل بنیاد پرحاضری معافی کی درخواست جمع کرائی گئی جسے عدالت نے قبول کرلیا۔
لیگی رہنماؤں کی جانب سے ایڈووکیٹ ہارون بھٹہ، فرہاد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے ، تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ محمد صفدر، دیگر پر ہنگامہ اور اشتعال انگیزی کرانے کا الزام ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم صفدر اور دیگر لیگی رہنماء مریم نواز کی پیشی پر پولیس پر پتھراؤ کرانے اور کارکنان کی ہنگامہ آرائی میں ملوث ہیں۔
نون لیگ کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ نے عدالت میں کہا کہ چوہنگ پولیس نے نیب آفس پر حملے اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں بے بنیاد مقدمہ درج کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پر بے بنیاد انسداد دہشت گردی کا پرچہ درج کر دیا ہے، ہماری عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست ضمانتیں منظور کرنے کا حکم دے۔
اس موقع پر عدالت نے لیگی رہنماؤں کی کیس میں 16 اکتوبر کے جلسے کے بعد تک ضمانتیں ملتوی کرنے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے عبوری ضمانتوں میں 15 اکتوبر تک توسیع کر دی۔