وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، اپوزیشن جلسے کرے گی تو حکومت نے بھرپور جواب دینے کی حکمت عملی بھی تیار کرلی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کے بیانیے کے خلاف خود بھی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ پارلیمنٹ ہاؤس یا دیگر تقاریب میں حزب اختلاف کو جواب دیں گے۔
دوران اجلاس وزیراعظم نے ہدایت دی کہ وزراء پریس کانفرنس اور ٹاک شوز میں وزیراعظم کا بیانیہ آگے بڑھائیں، اپوزیشن کی کرپشن اور پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی پیش کریں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران عمران خان نے ترجمانوں کو اپوزیشن کی کرپشن کیسز بے نقاب کرنے کی ہدایت کی اور اپوزیشن کی تحریک کے اصل محرکات سامنے لانے کا ٹاسک بھی دے دیا۔
اجلاس میں شریف خاندان کے کرپشن کیسز پر ترجمانوں کو بریفنگ دی گئی، مشیرِ داخلہ شہزاد اکبر نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف اربوں کی کرپشن کا نیا اسکینڈل سامنے لانے کا امکان ظاہر کیا۔
بریفنگ میں بتایا کہ حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخابات میں اربوں روپے کا سرکاری فنڈ استعمال ہوا، وزیراعظم نے ترجمانوں کو یہ معاملہ اٹھانے کی ہدایت بھی کی۔
فواد چوہدری، اسد عمر، مراد سعید، علی زیدی اور بابر اعوان سمیت دیگر وزراء اور ترجمانوں نے دوران اجلاس مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا اور تجاویز بھی پیش کیں۔
وفاقی وزراء نے رائے دی کہ جب تک مہنگائی کنٹرول نہیں کریں گے کچھ بھی نہیں ہوسکتا ہے، سب سے پہلے اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں پر قابو پانا ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے ترجمانوں کے اجلاس میں وفاقی وزراء کی رائے سے اتفاق کیا، ملکی معاشی اور اقتصادی صورتحال پر خود بریفنگ دی اور بتایا کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی سے متعلق چیزیں حکومت کے قابو میں ہیں، چینی اور گندم درآمد ہوتے ہی قیمتیں واپس آنا شروع ہوجائیں گی۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے 50 ہزار غریب طلباء کے لیے سب سے بڑا اسکالر شپ پروگرام دیا، عوام کو بتائیں کہ کامیاب پروگرام سے ہزارواں نوجوانوں کا کاروبار شروع ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیمنٹ انڈسٹری فعال ہوگئی، سیمنٹ کی پیداوار 40 فیصد بڑھ گئی، موٹر بائیکس اور کاروں کی پیداوار بھی کئی گنا بڑھ گئی۔
ترجمانوں کے اجلاس میں طے پایا کہ حکومتی حکمت عملی پر عمل درآمد کا آغاز کل سے ہوگا۔