وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ملک کے کچھ اضلاع میں غذائی قلت کا مسئلہ بہت زیادہ ہے، حکومت نے صحت کیلئے ساڑھے 300 ارب روپے کا 5سالہ پروگرام تشکیل دے دیا ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے قومی غذائی سروے رپورٹ 2018 کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیرمناسب ومتوازن خوراک کا معاملہ تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانچ اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں اس مسئلے پر اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم نے اس مسئلے کو حل کرنے کی ہدایت کی ہے، اس ضمن میں ایڈوائزری کمیٹی بنی ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اب آئندہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس میں میں یہ معاملہ لیکر جائیں گے، حکومت نے مسئلے کے حل کیلئے احساس پروگرام میں اس کو شامل کیا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ہم نے اس ضمن میں پروگرام بھی ترتیب دیا ہے، اس پروگرام کا پی سی ون تیار کیا گیا ہے، یہ پروگرام تمام صوبوں کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ 5سالہ پروگرام ہے جس پر ساڑھے 300 ارب روپےکا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت غذائی قلت پر قابو پانےکیلئے مربوط اور موثر اقدامات کو یقینی بنارہی ہے، حکومت صوبوں کے ساتھ غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے قومی نیشنل ایکشن پلان بنارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک بھر سے 1 لاکھ 15 ہزار گھرانے نیشنل نیوٹریشن سروے کا حصہ تھے، نیشنل نیوٹریشن سروےمیں پہلی بار ضلعی سطح پر اعداد و شمار جمع کئے گئے۔