• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یکساں نظام تعلیم دور جدید کا تقاضا ہے، وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی سے تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی، یکساں نظام تعلیم نا صرف دور جدید کا تقاضا ہے بلکہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت ترجمانوں کا اجلاس ہوا، اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے یکساں نصاب تعلیم پر بریفنگ دی۔

انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ یکساں نصاب متعارف کرانے کا مقصد طلباء میں تجزیاتی اور تخلیقی صلاحتیں اجاگر کرنا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس نظام تعلیم کے نصاب کے ذریعے تعلیم کی فراہمی کے ساتھ پاکستانیت کو اجاگر کیا جائے گا۔


شفقت محمود نے یہ بھی کہا کہ یکساں نظام تعلیم میں طلبا کی کردار سازی پر خصوصی توجہ رکھی گئی ہے، نصاب دیرپا ترقی کے اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یکساں نظام تعلیم کا اطلاق ملک کے تمام نجی و سرکاری اسکولوں کے ساتھ دینی مدارس پر بھی ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلامیات کو درجہ اول سے بارہویں جماعت تک نصاب میں بطور علیحدہ مضمون پڑھایا جائےگا۔

اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ کے دوران شفقت محمود نے کہا کہ اقلیتی طلبا کے لیے مذہبی تعلیمات کے نام سے ایک الگ مضمون متعارف کرایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یکساں نصاب کا محور طلبا کو دور حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق تعلیم سے آراستہ کرناہے، اس ضمن میں تمام شراکت داروں سے مشاورت کا عمل مکمل کیا جاچکا ہے۔

وزیراعظم نے وفاقی وزیر کی بریفنگ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں موجود طبقاتی تقسیم ختم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یکساں نظام تعلیم نا صرف دور جدید کا تقاضا ہے بلکہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے، قومی تعلیمی پالیسی سے تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی۔

عمران خان نے مزید کہا کہ نئی نسل کو خاتم النبیین صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ اور سنت سے متعلق مکمل آگاہی ہونی چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم ہی ہمارے رول ماڈل ہیں اور ان کی سنت ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ معاشرے کے تمام طبقات کو با اختیار بنانے کے مساوی مواقع فراہم ہوں گے، اس نظام کی کامیابی تدریسی عملے کے انتخاب اور استعداد کار میں اضافے پر منحصر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی کی بدولت پاکستان میں معیاری تعلیم کا حصول ممکن ہوسکے گا، یکساں نظام تعلیم خطے کے دیگر ممالک کے لیے قابل تقلید مثال قائم کرے گا۔

تازہ ترین