ایران کے دارالحکومت تہران میں جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کی تدفین کردی گئی۔
محسن فخری زادہ کی نماز جنازہ میں ایرانی وزیر دفاع، پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران نےشرکت کی، کورونا وائرس کی وباء کے سبب فخری زادہ کی نماز جنازہ اور تدفین کو محدود پیمانے پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
واضح رہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو 27 نومبر کو تہران کے قریب شہید کیا گیا تھا، ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ محسن فخری کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے مطالبہ کیا ہے کہ ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے ذمہ داروں کو لازمی طور پر سزا دی جائے۔
سپریم لیڈر کے مطابق فخری زادہ کے قتل کے بعد ایران کی اولین ترجیح اس کے ذمہ داروں کو اور اس کا حکم دینے والوں کو سزا دینا ہے۔