کراچی میں پانی کی فراہمی کے منصوبے کے فور پر سندھ حکومت کی طرف سے وفاقی حکومت اور واپڈا سے مدد لینے کا فیصلہ کر لیا گیا، جس کے بعد کراچی انفرااسٹرکچر کی بہتری کیلئے سنجیدہ اقدامات کے آثار نظر آنے لگے۔
وفاق اور سندھ حکومت کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں، شہر کی صفائی اور نکاسی آب کے نظام سے معلق خصوصی مہم شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا، تمام بڑے نالوں کو نئے سرے سے ڈیزائن کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو مکمل تعاون کا یقین دِلادیا۔
وزیراعلی ہاؤس کراچی میں وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محمود آباد نالے کی ری ماڈلنگ کے ڈیزائن کی منظوری کا عمل شروع کیا جائے گا۔ گجر نالے اور اورنگی نالے کی اسٹڈی اور ڈیزائننگ 15 جنوری تک مکمل کی جائے جبکہ کے فور منصوبہ کو آگے بڑھانے کیلئے وفاق واپڈا سے مدد لینے پر بھی اتفاق ہوا۔
وزیراعلیٰ سندھ د مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ این ای ڈی یونیورسٹی سے تمام اہم نالوں کا سروے کروا رہے ہیں، محمود آباد نالے کی اسٹڈی ہو چکی ہے، نالے کی ری ماڈلنگ سے270 ملی میٹر بارش کا پانی 12 گھنٹے میں نکل جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی سی آئی برج اور ملیر ایکسپریس وے پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کام کررہے ہیں، اس وقت نالے کی کورنگی روڈ پر 6 میٹر گہرائی ہے، کراچی میں صفائی سے متعلق خاص مہم شروع کی جارہی ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ تجاوزات کا خاتمہ سندھ حکومت کی ذمے داری ہے۔ وفاقی حکومت سندھ حکومت کو مکمل سپورٹ کرے گی، این ڈی ایم اے کو 700 ارب روپے کیلئے مجاز بنایا گیا ہے، جو بھی خرچہ ہوگا وفاقی حکومت کرے گی۔