• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ نے میڈیکل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ کے نتائج مسترد کردیئے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کابینہ کے اراکین ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سید ناصر حسین شاہ اور سعید غنی نے میڈیکل کالجز میں داخلوں کے انٹری ٹیسٹ کے نتا ئج کو مسترد کر تے ہو ئے کہا ہے کہ میڈیکل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ لینا صوبوں کا کام ہے

سندھ کے طلبہ کے سا تھ نا انصا فی کی گئی ہے اور انٹری ٹیسٹ فیڈرل بورڈ کے نصاب کے تحت لیا گیا ہے ۔انہو ں نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ انٹری ٹیسٹ کا اختیار صوبائی حکومتوں کو دیا جائے ۔

صو با ئی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہونے صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ اور وزیر تعلیم سعید غنی کے ہمراہ پیر کے روز سندھ اسمبلی آ ڈیٹوریم میں مشتر کہ پریس کا نفرنس کر تے ہو ئے کہا کہ وفاق صوبائی معاملا ت پر اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہا ہے، پا کستا ن میڈیکل کمیشن(PMC) پر ہمیں پہلے ہی اعتراضات تھے، اب ایم ڈی کیٹ(MDCAT )کے ناقص انتظامات کی وجہ سے ہمارا موقف درست ثابت ہوچکا ہے۔

انہو ں نے کہا کہ صو بو ں کو اعتما د میں لئے بغیر پی ایم سی کی تشکیل دی گئی اوراس کا بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلا س میں منظو ر کرا یا گیاجبکہ اس ضمن میں مختلف یونیورسٹیز نے پی ایم سی کے خلا ف عدالتو ں میں درخواستیں بھی دا ئر کی ہیں۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ میڈیکل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ لینا صوبوں کا کام ہے.

وفاق صوبوں کے حقوق کو روند رہا ہے، اٹھارویں ترمیم کے تحت وفاق ریگیولیشنز پر تو کام کر سکتا ہے مگر انتظامی معاملات میں صوبے خودمختار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے ڈیڑھ لاکھ کے قریب بچوں سے نامناسب طریقہ کار کے تحت ٹیسٹ لیا گیا۔

ٹیسٹ کے نتائج کو پہلے جاری کیا گیا بعد میں غلطیوں کی نشاندہی پر نتائج غائب کر دیئے گئے جبکہ آنسر کی بھی جا ری نہیں کی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہزاروں بچوں کا مستقبل داو پر لگ گیا ہے ، ہم اس معاملے پر وفاق کو کئی بار پہلے بھی لکھ چکے ہیں، صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ سندھ حکومت اس سے پہلے ڈویژنل سطح پر منظم انداز سے میڈیکل انٹرنس ٹیسٹ کرواتی رہی ہے جس میں اس سے پہلے ہونے والے ٹیسٹ کو شفاف بنانے کے لیے امیدواروں کو کاربن کاپی اور ٹیسٹ کے بعد آنسر کی (ANSWER KEY)بھی مہیا کی جاتی تھی۔

تازہ ترین