پشاور (لیڈی رپورٹر)پشاور کی خواتین پولیو ورکرزنے مبینہ طور پر اپنے ہی افسران کی جانب ہراساں کیے جانے کاانکشاف کیا ہے ۔ اور اس حوالے سے مظاہرہ کرتے ہوئےخواتین کو اپنے اعلی افسران کی جانب سے فون کالز اور غیر اخلاقی مطالبات کیے جاتے ہیں۔اپنے سینئرز پولیو مہم ڈیوٹی کے بعد فون کالز کرتے ہیں اور کسی بھی وقت ملنے کیلئے بلاتے ہیں۔ خواتین پولیو ورکزافسران غیر اخلاقی مطالبات کرتے ہیں۔ بات نا ماننے پر نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔افسران پولیو مہم کے دوران ویڈیو بنا کر بلیک میل کرتے ہیں۔افسران کی نازیبا رویے سے کئی خواتین پولیو ورکرز ذہنی تناؤ کا شکار ہوچکی ہیں۔اعلی حکام اور دفاتر میں شکایات درج کرنے کے باوجود ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔افسران کے گینگ نے کئی خواتین کو بات نا ماننے پر نوکریوں سے نکال دیا ہے۔ پولیو ورکرز کا دعویٰ ہیلتھ منسٹر، محکمہ صحت، انسداد پولیو ادارہ ای او سی اور اعلی حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر افسران کے خلاف کارروائی نا ہوئی تو تمام سٹاف پولیو مہم سے بائیکاٹ کرے گے۔