بلوچستان کے علاقے مچھ میں کان کنوں کے قتل کے خلاف ہزارہ برادری سے اظہارِ یک جہتی کے لیے اہلِ تشیع کمیونٹی کا احتجاج کراچی میں بھی جاری ہے۔
آج صبح تک شہر کے مزید کئی مقامات پر دھرنا دیا گیا ہے، مجموعی طور پر مرکزی شاہراہوں کو 21 سے زائد مرکزی مقامات پر ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
ٹریفک پولیس ذرائع کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر مزارِ قائد کے قریب نمائش چورنگی پر دھرنا و احتجاج جاری ہے۔
آج صبح نارتھ ناظم آباد میں فائیو اسٹار چورنگی کے مقام پر شیر شاہ سوری روڈ کو ٹریفک کے لیے مکمل بند کر دیا گیا ہے۔
ناظم آباد نمبر 7، 1 نمبر اور بورڈ آفس چورنگی پر بھی دھرنے دیئے گئے ہیں۔
ابراہیم حیدری، کورنگی ڈھائی نمبر، نیشنل ہائی وے پر اسٹیل ٹاؤن چورنگی پر دھرنا دیا جا رہا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں کو سہراب گوٹھ کے راستے موٹر وے ایم نائن سے ملانے والی شاہراہِ پاکستان کو عائشہ منزل کے قریب سے دھرنا دے کر بند کیا گیا ہے، گلبرگ، انچولی، عزیز آباد آئی آر سی امام بارگاہ پر دھرنا دیا جا رہا ہے۔
ایئرپورٹ سے ناتھا خان کے راستے پر شارع فیصل پر فلک ناز اپارٹمنٹ کے قریب، شاہ فیصل کالونی برج پر جبکہ نیشنل ہائی وے پر ملیر 15 سے قائد آباد کے راستے پر دھرنا دیا گیا ہے۔
راشد منہاس روڈ پر جوہڑ موڑ، گلستانِ جوہر میں جوہر موڑ سے جوہر چورنگی، کامران چورنگی اور صفورہ چورنگی، گلشنِ اقبال میں یونیورسٹی روڈ پر سفاری پارک کے قریب، ابوالحسن اصفہانی روڈ پر عباس ٹاؤن، نیپا چورنگی، مسکن چورنگی پر بھی دھرنا اور احتجاج جاری ہے۔
نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی، سرجانی ٹاؤن میں خدا کی بستی اور کے ڈی اے چورنگی پر بھی احتجاج شروع کر دیا گیا ہے۔
ایک اطلاع کے مطابق موٹر وے ایم نائن جمالی پل کے قریب بھی احتجاج کیا گیا مگر ترجمان موٹر وے کے مطابق موٹر وے ایم نائن گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے مکمل طور پر کلیئر ہے، ایم نائن موٹر وے پر کسی مقام پر احتجاج ہو رہا ہے اور نہ ہی کہیں ٹریفک بند ہے۔
کراچی ٹریفک پولیس کنٹرول کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ منزلِ مقصود پر پہنچنے کے لیے متبادل راستے اختیار کریں۔