حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سوشل میڈیا پر موجود سرکردہ لوگ آپس میں لڑ پڑے۔
ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ میں فیک سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا الزام بھی لگایا گیا، مختلف لوگوں اور عورت مارچ کے خلاف مہم چلانے کا بھی اعتراف کرلیا۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو بیان میں ارسلان، جن کا اصل نام تحریک انصاف کے نوٹیفکیشن کے مطابق ارسلان مشتاق ہے، نے کہا کہ اظہر مشوانی صاحب پتا ہے یہ میں نے ماسک کیوں لگایا ہے کیونکہ ابھی میں آدھا سچ بتانے لگا ہوں، جب میں اگلا ٹوئٹ کروں گا اس میں پورا سچ ہو گا۔
ارسلان مشتاق پی ٹی آئی برطانیہ کے ڈپٹی لیڈر مقرر ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر وہ ارسلان مشتاق کے ساتھ ساتھ ارسلان بلوچ اور لیلیٰ ہیں، یعنی ایک نہیں کئی اکاؤنٹ بلکہ فیک اکاؤنٹس ہیں۔
اس ویڈیو میں ارسلان جن صاحب سے مخاطب ہیں ان کا نام اظہر مشوانی ہے، جو تحریک انصاف کے اہم سوشل میڈیا کارکن ہیں اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ڈیجیٹل میڈیا کے فوکل پرسن ہیں۔
اس ساری لڑائی میں وہ سب ثابت ہو گیا، جس کا سوشل میڈیا پر عرصے سے چرچا تھا، یعنی فیک اکاؤنٹس، فیک سوشل میڈیا ٹرینڈز اور کردار کشی کی فیک مہم کا وہ دھندا، جس کے ذریعے لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
پی ٹی آئی پنجاب اور یو کے یورپ کے درمیان سامنے آنے والی اس لڑائی میں نا ایک دوسرے کے فیک اکاؤنٹس، فیک کمیپینز سامنے آئیں بلکہ سوشل میڈیا پر جاری کیے جانے کی وٹس ایپ گروپس کی ہدایات، گفتگو اور ان فیک اکاؤنٹس کی سوشل میڈیا کمپینز کو سرکاری طورپر حکمراں جماعت کے ویریفائیڈ اکاؤنٹس سے ٹوئٹ، ری ٹوئٹ اور لائیک کرنے کے ریکارڈ بھی کھل کھلا کر سامنے آگئے۔
اس معاملے میں مزید کیا کیا نکل کر آتا ہے، بس انتظار کیجیے۔