• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پبلک ٹرانسپورٹ میں ناقص سی این جی کٹس اور سیلنڈر پر سندھ حکومت کی رپورٹ


سندھ ہائی کورٹ نے اسکول وین اور پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر معیاری سی این جی کٹس اور سیلنڈرز کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں گاڑیوں میں ناقص سیلنڈرز کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، سندھ حکومت نے اس حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

سندھ حکومت نے عدالت کو بتایا کہ غیر معیاری کٹس والی عام گاڑی پر 5 ہزار اور اسکول وینز پر 7 ہزار روپے جرمانے کی تجویز ہے۔


عدالت نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ کمیٹی کمیٹی والا کھیل نہ کھیلیں، گاڑیوں میں غیر معیاری سیلنڈرز کی تنصیب کو روکیں ورنہ آپ دفتر میں بیٹھے رہیں گے اور سڑکوں پر دھماکے ہوتے رہیں گے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ اسکول وینز اور پبلک ٹرانسپورٹ میں غیر معیاری سی این جی سیلنڈرز کون چیک کرے گا؟

دوران سماعت ریمارکس دیے کہ ٹریفک پولیس کا کام کیا صرف یہی ہے کہ ٹریفک کی روانی یقینی بناتی رہے؟ کمیٹی کمیٹی والا کھیل نہ کھیلیں، لوگ آپ کے پاس چل کر نہیں آئیں گے۔

حکم دیا کہ اسکول وین اور پبلک ٹرانسپورٹ میں غیرمعیاری سی این جی کٹس اور سیلنڈرز کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے۔

سندھ حکومت کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی، جس کے مطابق غیرمعیاری کٹ پر 5000 ہزار جبکہ اسکول وین پر 7000 ہزار جرمانہ تجویز کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سی این جی سیلنڈر لگانے والوں کے پاس لائسنس نہیں ہے، اس حوالے سے کام ہورہا ہے، ایچ ڈی آئی پی نے بھی جواب جمع کرایا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس معاملے میں پہلےہی بہت تاخیر ہوچکی، سی این جی لگانے والا ڈرائیور تو ان پڑھ ہوتا ہے، اسے کیا پتہ اس سے کیا ہوگا، آپ خود غیر معیاری سیلنڈرز کو روکیں۔

عدالت نے 23 فروری کو آئندہ سماعت پر غیرتصدیق شدہ ورکشاپس کے خلاف کارروائی سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی ۔

تازہ ترین