سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے دیئے گئے حکم کے بعد لاپتا شہری انیس عباس بازیاب ہونے کے اپنے گھر پہنچ گیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر جسٹس نعمت اللّٰہ نے سماعت کی، اس دوران بزرگ خاتون کا لاپتا بیٹا انیس عباس اپنی والدہ کے ساتھ خود عدالت میں بھی پیش ہوگیا۔
دوران سماعت بیٹے کی بازیابی پر بزرگ خاتون کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا گیا۔
بزرگ خاتون کا عدالت میں کہنا تھا کہ جیسے میرا بیٹا واپس آیا ہے پروردگار سب ماؤں کی ممتا کو ٹھنڈا رکھے، خدا کرے سب کے لاپتا بیٹے گھر واپس لوٹ آئیں۔
دوران سماعت جسٹس نعمت اللّٰہ نے ریمارکس میں کہا کہ لاپتا شخص جو بھی ہے آخر انسان ہے اسے تلاش کرنا چاہے۔
عدالت کی جانب سے شہری انیس عباس کی گمشدگی کی درخواست نمٹادی گئی۔
سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے لاپتا اسد اقبال کی عدم بازیابی پر تفتیشی افسر کو شوکاز جاری کردیا۔
اس دوران شہری اسد اقبال کے وکیل کا کہنا تھا کہ اسد اقبال گلشن اقبال سے لاپتا ہے، عدالت کی جانب سے لا پتا افراد معاملے پر وفاقی حکومت کوصوبائی حکومت کی مکمل معاونت کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔
بعد ازاں عدالت نے 2011ء سے لاپتا بچی مریم کے بازیابی کے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کی، اس دوران عدالت کی جانب سے مریم کی بازیابی کے لیے اخبارات میں اشتہارات شائع کرنے کا بھی حکم دیا گیا ۔