وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ماضی میں بھی ارکان نے پیسے لے کر ضمیر بیچا ہے، جو ویڈیو منظر عام پر آئی وہ 2018ء کے الیکشن کی ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران اسد عمر نے پی ٹی آئی ارکان کے 2018ء کے الیکشن میں پیسے لے کر ووٹ بیچنے کی ویڈیو کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ممبر اپنا ضمیر بیچتے تھے اور پیسہ اکٹھا کرتے تھے، پہلی بار عمران خان نے پرواہ کیے بغیر 20 ارکان اسمبلی کو معطل کیا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ الیکشن میں ضمیر بیچنے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا، اس الیکشن کے بھی ریٹ لگنا شروع ہوگئے ہیں، انہی وجوہات کے سبب سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ ممبران کی رکنیت ختم کی، سیاستدان جو اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں ان کی دہاڑی لگنے والی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جمہوریت کی طاقت بندوقوں سے نہیں بلکہ عوام کے نظام کو بہتر سمجھنے سے آتی ہے، قوم کو نظر آنا چاہیے کہ منتخب نمائندگان کو معاشرے میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے۔
اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ سینٹ کے الیکشن میں ووٹ خریدنا پہلی بار نہیں کافی عرصے سے ہورہا ہے، جو وڈیو منظر عام پر آئی وہ 2018 کے الیکشن کی ہے جس میں نقد پیسہ لیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم جماعتوں کے بیانات دیکھ لیں جو ماضی میں سینیٹ الیکشن سے متعلق تھے، چارٹر آف ڈیموکریسی میں انہوں نے فیصلہ کیاکہ غیرشفاف طریقے سے ووٹوں کو خریدنے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ڈی ایم کو گلہ تھا اور اس کا بار بار اظہار کیا گیا، اب یہ کہتے ہیں کہ بہت بڑی سازش ہورہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم اقتدار میں ہیں اگر ہم طریقہ کار نہ بدلیں تو تحریک انصاف کی ایک یا دو سیٹیں اور نکل آئیں۔