پاکستانی نژاد برطانوی ٹیلی ویژن اینکر سائرہ خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب عملی طور پر مسلمان نہیں ہیں بس خاندان والوں کو خوش رکھنے کیلئے مسلمان ہونے کا ڈرامہ کیا۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والی 50سالہ سائرہ خان نے برطانوی اخبار میں لکھے گئے اپنے کالم میں کہا کہ وہ اب یہ بات سب کے سامنے لانا چاہتی ہیں کہ وہ اب عملی طور پر مسلمان نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے خاندان کو خوش رکھنے کے لیے طویل عرصہ مسلمان ہونے کا ڈرامہ کیا تھا ۔
سائرہ کے مطابق اُن جیسی تمام خواتین جو ایشیا سے تعلق رکھتی ہیں، ان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ان کے بات کرنے سے پہلے ہی ان کے بارے میں قیاس آرائیاں کر لی جاتی ہیں۔
سائرہ نے اپنے کالم میں لکھا کہ ’رواں ہفتے مجھے ایک پیغام موصول ہوا جس کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ اب سب کے سامنے آکر اعلان کروں کہ میں عملی طور پر مسلمان نہیں ہوں ۔میرا طرزِ زندگی اسلام کے منافی ہے۔‘
سائرہ کا کہنا تھا کہ میں کسی بھی مسلم برادری کی نمائندگی نہیں کرتی، میں ان لوگوں کا احترام کرتی ہوں جو اسلام کے ماننے والے ہیں لیکن میرے اور اسلام کے ماننے والوں کے عقائد مختلف ہیں، میں نے عملی طور پر مسلمان ہونے کیلئے اپنے لیے اور اپنے خاندان کیلئے کئی برس کوشش کی تاہم ناکام رہی۔
اپنے کالم میں سائرہ نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے ایک بیٹی کو گود لیا تھا اور اپنی بیٹی کے وراثت کے حقوق سے متعلق اسلامی قوانین پر عمل نہیں کیا تھا۔