• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہورکےترقیاتی ٹینڈرٹھیکیداروں میں عدم پول پرمنسوخ، ٹھیکیداروں کااحتجاج

لاہور (نسیم قریشی سے)میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہورکے13کروڑروپےکے ترقیاتی ٹینڈرز ٹھیکیداروں میں پول نہ ہونے کے باعث منسوخ کر دیئےگئے۔گزشتہ روز شہر لاہورکے حلقہ این اے 130 میں گلبرگ زون کی سڑکوں گلیوں کی تعمیر ومرمت کے 2کروڑ 21لاکھ 60ہزار روپے کا ٹینڈر،3کروڑ 60لاکھ روپے کی لاگت سے این اے 135کے علاقہ ہجویری ٹائون بیرون چوبچہ اور اس سے منسلک گلیاں پی پی 158کی یونین کونسل 186گلستان کالونی کی گلیاں، یو سی 187میاں میر دربار سے منسلک گلیاں، یو سی 188بچایا خان کالونی سمیت دیگرکی تعمیرومرمت کا ٹینڈر،حلقہ پی پی 100کے علاقہ علامہ اقبال ٹائون بدر بلاک کے سیوریج کی تعمیر ومرمت،یونین کونسل 212کی تعمیر و مرمت کیلئے 2کروڑ 60لاکھ 67ہزار روپے ٹینڈر،حلقہ پی پی161کے علاقہ منصورہ ملتان روڈ سے کاوا چوک تک سڑک کی کارپیٹنگ اور ٹف ٹائلنگ کیلئے 2کروڑ 26لاکھ 58ہزار روپے،پی پی 167، 540ایف ٹوجوہرٹائون نزد حمزہ مسجد، 295جی بلاک کی سڑک کی تعمیر و مرمت باالمقابل فاروق ایونیو جوہر ٹائون سمیت دیگرسڑکوں کی تعمیر و مرمت، 26کروڑ روپے کا ٹینڈر پی پی 170کے علاقہ چوہدری ضیغم والی نزد پاک عرب سے منسلک سڑکیں، ہجویری کالونی چاندی روڈ سمیت دیگر گلیوں کی تعمیر و مرمت کیلئے 2کروڑ 66لاکھ 60ہزار روپے کے ٹینڈر اورحلقہ پی پی 173کے علاقہ خان پور، شاہ پور، علی رضا آباد، الحمزہ ٹائون، جوہر ٹائون، نیاز بیگ، سلامت پورہ، گلشن ٹائون، ڈاکٹرزسوسائٹی، ویسٹ ووڈ کالونی، کرامت کالونی، ایجوکیشن ٹائون، ای ایم ای، بھوبتیاں اور مصطفیٰ ٹائون کی گلیوں،سیوریج اور واٹر سپلائی کی سکیموں کیلئے 2کروڑ 60لاکھ 67ہزار روپے کے ٹینڈرز کو منسوخ کر دیا گیا۔ مجموعی طور پر منسوخ کئے جانے والے تمام ٹینڈرز کی مالیت 13کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔ ذرائع نے ٹینڈرز منسوخ کرنے کی وجہ متعلقہ حلقوں کے اراکین اسمبلی کی جانب سے مرضی کا کام کرانے کیلئے اپنے اعتماد کے ٹھیکیداروں کو کام دینے کے دبائو اور دوسری طرف ٹھیکیداروں کی جانب سے پول کرنے کا دبائو ڈالا گیا اورپول نہ ہونے پر 13کروڑ روپے کے ترقیاتی ٹھیکوں کی منسوخی پر ٹھیکیداروں نے احتجاج کرتے ہوئےحکوموت اور کمشنر لاہور ڈویژن احمد گھمن کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس حوالے سے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے چیف انجینئر قیوم خان نیازی نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ یہ کنٹریکٹرز کے دو گروپوں کے درمیان ٹینڈرز ڈالنے پر تنازع تھا ہم نے ٹینڈر ڈاکومنٹس 60کے قریب لوگوں کو جاری کرکے ذمہ داری پوری کی لیکن ٹھیکیداروں کے ایک گروپ نے دوسرے ٹینڈر ڈالنے نہیں دیئے ان کو مزید وقت بھی دیا گیا تو کمشنر لاہور نے ٹینڈرمنسوخ کردیئے۔متعلقہ اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کےبعض ٹھیکیداروں کو کام دلوانے سے متعلق سوال پرقیوم نیازی کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بات نہیں نہ میرےعلم میں ہے۔ٹینڈرز قانون کے مطابق شفاف طریقے سے میرٹ پر دیئے جاتے ہیں ۔ کنٹریکٹرز کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ہماری سابقہ کاموں کی ادئیگیاں نہیں کی گئیں جس پر ٹینڈرز کا بائیکاٹ کیا۔
تازہ ترین