• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گزشتہ کالم میں جمہوریت کو برا بھلا کہہ کر قومی فرض کی ادائیگی کی تھی، سوچا کیوں نہ آج سیاستدانوں کوکوسنے دیکر خود کو محب وطن شہری ثابت کیا جائے۔سیاست دانوں پر تنقید کرنا ہمارا قومی کھیل اور محبوب مشغلہ ہے ۔سیاستدانوں کے جرائم کی فہرست بہت طویل ہے۔یہ بدعنوان ہیں،قومی خزانہ لوٹ کر کھا گئے، یہ جھوٹے وعدے کرتے ہیں،یہ بک جاتے ہیں، اپنے مفادات کے غلام ہیں، عوام کے دکھ دردکا مداوا نہیں کرتے ۔یہ کبھی کسی معاملے پر اتفاق نہیںکرتے ۔پی ڈی ایم کو ہی دیکھ لیں، استعفوں کے معاملے پر ہنڈیا بیچ چوراہے پھوڑ دی۔معاملہ ایک دوسرے کو جلی کٹی سنانے، طعن و تشنیع کرنے اور حرفِ ملامت تک جا پہنچا۔جناب آصف زرداری نے فرمایا:ہم پارلیمنٹ میں لڑتے ہیں، پہاڑوں پر نہیں ۔میں بھی لڑنا چاہتا ہوں مگر میرے پاس پنجاب کا ڈومیسائل نہیں۔میاں نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر لڑنا ہے تو واپس آئیں،گرفتاری دیں۔پیپلز پارٹی نے 1985 کے غیر جماعتی انتخابات کا بائیکاٹ کرکے جو سبق سیکھا، وہ آج تک یاد ہے ۔یہی وجہ ہے کی پی ڈی ایم کی تشکیل کے وقت بھی پیپلز پارٹی کی قیادت استعفوں کے لئے تیار نہیں تھی۔لیکن میرا سوال یہ ہے کہ آپ کے پاس قومی اسمبلی کی 160نشستیں ہیں،بقول آپ کے پی ٹی آئی کے 20,25ایم این اے مسلم لیگ (ن)یا پیپلز پارٹی کاٹکٹ دیئے جانے کا وعدہ لیکر آ پ کے کیمپ میں آچکے ہیں،اگر لگ بھگ 175ارکان قومی اسمبلی سےمستعفی ہوجائیں تو کیا ایوان کو چلایا جاسکتا ہے؟کیا ایسی صورت میں ضمنی الیکشن ہو سکتا ہے؟کیا ماضی میں اس کی کوئی نظیر ملتی ہے؟ہرگز نہیں،ہاں البتہ پیپلز پارٹی کے بغیر استعفے دینے کا خطرہ مول لیا جائے تو صورتحال مختلف ہوسکتی ہے۔

آج میں نے سیاستدانوں کو مطعون کرنے اور اپنے پڑھنے والوں کو سیاست سے بیزار کرنے کے لئے چند اقوال جمع کئے ہیں۔آغازجرمن چانسلربسمارک کے اس فکر انگیز جملے سے کرتے ہیں کہ سیاست ممکنات کا کھیل ہےلیکن ونسٹن چرچل کے مطابق سیاست کھیل نہیں سنجیدہ نوعیت کا کاروبار ہے۔نپولین بونا پارٹ سیاستدانوں کو چاپلوس سمجھتے ہیں اس لئے وہ کہتے ہیں کہ جو خوشامد کر سکتا ہے وہ بہتان بھی لگا سکتا ہے۔ امریکی مصنفہ، نکولی ویلیس کا خیال ہے کہ سیاست کی مثال ایکسرے مشین کی سی ہے جس میں ہر چیز آشکار ہو ہی جاتی ہے۔مارٹن لوتھر کنگ نے نجانے یہ بات کس سے متعلق کہی ہے کہ جہنم کا بدترین مقام ان افراد کے لئے مخصوص ہے جو اخلاقی کشمکش کے وقت غیر جانبدار رہتے ہیں۔

نکولو میکاولی جواستادِ اعظم کا درجہ رکھتے ہیں،ان کے مطابق سیاست کا اخلاقیات سے کوئی لینا دینا نہیں۔آپ سیاستدانوں کو اکثر بزدلی کا طعنہ دیتے ہیں لیکن وہ آخر اس قدر ڈرپوک کیوں ہوتے ہیں؟ونسٹن چرچل کی بات میں اس سوال کا جواب پنہاں ہے،سیاست کا عمل بھی جنگ کی طرح ولولہ انگیز اور خطرناک ہے۔جنگ میں تو آپ ایک بار رزقِ خاک ہو جاتے ہیں مگر سیاست میں کئی بار مرنا پڑتا ہے۔جن سے آپ کو ڈھٹائی کی شکایت ہے، وہ دراصل آپ کی جان اس لئے نہیں چھوڑتے کہ انہیںنپولین بونا پارٹ کی تنبیہ یاد ہے کہ سیاست میں کبھی پیچھے نہ ہٹو،کبھی پسپائی اختیار نہ کرو، کبھی غلطی تسلیم نہ کرو۔فرانسیسی جرنیل، چارلس ڈی گلونے کہا تھا،میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ سیاست اس قدر سنجیدہ معاملہ ہے کہ اسے محض سیاستدانوں پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔اس کے جواب میںفرانسیسی مدبر اور سابق وزیر اعظم، جارجز کلمینیوکوکہنا پڑا کہ جنگ جیسا سنجیدہ معاملہ محض جرنیلوں پہ نہیں چھوڑا جا سکتا۔جنرل چارلس ڈی گلونے یہ بھی فرمایا تھا کہ سیاستدان مخدوم بننے کے لئے خود کو خادم کے طور پر پیش کرتا ہے۔مگر اس کا ترکی بہ ترکی جواب شاید کسی نے نہیں دیا۔امریکی مصنف اور کالم نگار، فرینکلن پی ایڈمزکہتے ہیں،اس ملک کا المیہ یہ ہے کہ یہاں ایسے سیاستدانوں کی بہتات ہے جنہیں اپنے تجربے کی بنیاد پر ایمان کی حد تک یقین ہے کہ تمام لوگوں کو ہمیشہ کے لئے بے وقوف بنایا جا سکتا ہے۔روسی سیاسی مدبر،نکیتا خورشیوجنہوں نے سرد جنگ کے دوران اپنے ملک کی قیادت کی،ان کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے سیاستدان ایک جیسے ہوتے ہیں، یہ وہاں بھی پُل بنانے کا وعدہ کر لیتے ہیں جہاں دریا ہی نہیں ہوتا۔امریکی مزاح نگار اور مصنف مارک ٹوئن کا خیال ہے کہ سیاستدان اور بچوں کے ڈائپرز بدلتے رہنا ضروری ہے ورنہ ہر دو صورتوں میں نتائج ایک جیسے ہی ہوتے ہیں۔نائیجریا کے شاعر اور ناول نگار بن اوکری نے کیا زبردست بات کہی کہ سیاست گر اور جادوگر میں کئی قدریں مشترک ہوتی ہیں مثلاً دونوں کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ جو کچھ وہ کر رہے ہیں اس پر لوگوں کی توجہ مرکوز نہ ہو۔امریکی مصنف اور شاعر، کارل سینڈ برگ کا موقف ہے کہ ایک سیاستدان کے پاس تین ہیٹ ہونے چاہئیں، ایک اچھالنے کے لئے، ایک وقت گزاری کے لئے اور ایک منتخب ہوجانے کی صورت میں خرگوش نکالنے کے لئے۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین