وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 30 سال میں ملک کا پیسہ چوری کیا گیا، اس ملک کاپیسہ چوری کرنے والوں کو پتا ہی نہیں کہ ان کے پاس کتنا پیسہ ہے، ہم نے ڈھائی سال میں قرضوں پر چھ اعشاریہ دو ٹریلین سود واپس کیا۔
وزیراعظم نے یونیورسٹی آف مالاکنڈ کے نئے بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ القادر یونیورسٹی کی بھی ستمبر میں تکمیل ہوجائے گی، ٹیکنالوجی اور تکینکی ایجوکیشن ضروری ہے، پاکستان کے نوجوانوں کوتکنیکی ایجوکیشن کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ کرنے جارہا تھا، دوست ملکوں نے مدد کی، اگر ڈیفالٹ کر جاتےتو روپیہ گر جاتا اور مزید مہنگائی ہوجاتی، دوست ملکوں نے مدد کی اورڈیفالٹ ہونے سے بچ گئے ۔
انہوں نے کہا کہ شارٹ کٹ لے کرکسی انسان نے بڑا کام نہیں کیا، انسان کو دنیا میں آنے کا مقصد سمجھنا ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ ن لیگ نے ڈھائی سالوں میں سود کے ساتھ قرضہ 20 ہزار ارب روپے واپس کیے، ہم نے ڈھائی سال میں سود کے ساتھ 35 ہزار ارب کا قرضہ واپس کیا ہے، اتنے بڑے قرضے واپس کریں گے تواسپتال اورسڑکوں کے لیے پیسے نہیں بچتے، ہمیں قرضوں کی واپسی کے لیے دولت میں اضافہ کرنا ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم دولت میں اضافے کے لیے بڑے منصوبے بنارہے ہیں،لاہور میں راوی سٹی کے نام سے نیا شہر بنارہے ہیں جس سے کئی ہزار ارب کی دولت آئے گی، راوی سٹی منصوبے میں نجی سرمایہ کاری ہے حکومت کوایک پیسا نہیں لگانا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کےبنڈل آئی لینڈ میں بڑے سرمایہ کار سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، سندھ حکومت کسی وجہ سے بنڈل آئی لینڈ پرمنصوبے کی اجازت نہیں دے رہی، پچاس سال بعد دو بڑے ڈیم بھاشا ڈیم اور مہنڈ ڈیم بنارہے ہیں، ڈیم سے ڈی آئی خان میں تین لاکھ ایکڑ زمین کاشت ہوگی۔
عمران خان نے کہا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کو مراعات دے رہیں ہیں، اللہ نےاس ملک کوکسی چیز کی کمی نہیں دی، ہمیں اپنی سوچ بدلنا ہوگی، نیا پاکستان کہتا ہوں اس کا مطلب سوچ کو تبدیل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ کےدائیں کنارے زیتون کے درخت لگانے کے لیے بہترین جگہ ہے، ہم بھاری زرمبادلہ کھانے کے تیل درآمد کرنےپرخرچ کرتے ہیں، ہم زراعت میں نئی سوچ لےکر آرہے ہیں، اکیلا زراعت کا شعبہ ہمیں ترقی کی سمت لے جاسکتا ہے۔