• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپنی کارکردگی پر فخر ہے، قومیں بمباری یا کم وسائل سے نہیں کرپشن سے تباہ ہوتی ہیں، بدعنوانی سے فائدہ اٹھانے والا ہر شخص ہمارے خلاف کھڑا ہے، وزیراعظم

بدعنوانی سے فائدہ اٹھانے والا ہر شخص ہمارے خلاف کھڑا ہے، وزیراعظم


اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پہلی بار کوئی حکومت غریب طبقہ کی بہتری کے لئے اقدامات کر رہی ہے، سیاسی مافیاز‘ کارٹلزاور کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے سب لوگ ہمارے خلاف کھڑے ہیں لیکن یہ جنگ ہم جیتیں گے اور اس ملک میں قانون کی بالادستی قائم کریں گے اور انصاف کا نظام لائیں گے‘قومیں بمباری ‘ جنگوں یا وسائل کی کمی سے تباہ نہیں ہوتیں بلکہ کرپشن سے تباہ ہوتی ہیں‘پی ٹی آئی نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کے لئے جو اقدامات کئے وہ ماضی میں کسی حکومت نے نہیں کئے‘مجھے اپنی ڈھائی سال کی کارکردگی پر فخر ہے کیوں کہ ہم نے ریکارڈخسارے کم کئے ہیں ‘ چین ‘ سعودی عرب اور عرب امارات مددنہ کرتے توہم دیوالیہ ہوجاتے ‘ حکومت دو نئے شہراوردوبڑے ڈیم بنا رہی ہے‘ صحت کارڈ کے بعد آج کسان کارڈلانچ کیاجارہا ہے‘ غریبوں کیلئے کھانا اور کمزورطبقے کیلئے نئے گھر بن رہے ہیں ‘اڑھائی سال کے بعد پہلی بار کرنٹ اکائونٹ سرپلس میں ہے‘ اسٹاک مارکیٹ اوپر‘ لوگوں کو معیشت پراعتماد آرہاہے‘کسانوں خوشحال ہوئے ہیں، تعمیرات کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے، صرف سیاحت کو درست کر کے ہم اپنے قرضے واپس کر سکتے ہیں‘انتخابی اصلاحات سمیت الیکٹرانگ ووٹنگ مشین بھی لائیں گے ‘ نئے انتخابی نظام سے ہارنے والا بھی اپنی شکست تسلیم کرے گا‘ملک کا پیسہ چوری ہونے پر پارٹی بنانے کا فیصلہ کیا‘میری جدوجہد کے پہلے 15سال بڑے صبر آماتھے جس میں میرے ساتھ کئی لوگ آئے اور کئی چلے گئے، کئی ہار مان گئے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو تحریک انصاف کے 25 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اپنے ویڈیو پیغام میں کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قومیں جنگوں اور وسائل کی کمی سے تباہ نہیں ہوتیں بلکہ کرپشن سے تباہ ہوتی ہیں اور کرپشن بھی وہ نہیں ہو پٹواری، تھانیدار اور نچلا طبقہ کرتا ہے بلکہ جب حکمران کرپشن کرتے ہیں تو قوم مقروض ہو کر تباہ ہو جاتی ہے۔ ساری ترقی پذیر دنیا کی یہی کہانی ہے، کرپٹ حکمران ملک کا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے چوری کر کے باہر لے جاتے ہیں، ہم نے طاقتور اور کرپٹ لوگوں کو قانون کے نیچے لانے کے لئے پی ٹی آئی بنائی۔اﷲ تعالیٰ نے مجھے سیاست میں آنے سے پہلے ہی ہر چیز سے نواز رکھا تھا، میں ان سیاستدانوں کی طرح نہیں جنہوں نے سیاست میں آنے کے بعد سب کچھ کمایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیاستدانوں کو میں نے بہت قریب سے دیکھا، سب سے برے سیاستدان وہ ہیں جو عوام کا نام لے کر اقتدار میں آ کر کرپشن کرتے ہیں اور پیسہ بناتے ہیں۔ کچھ ایسی سیاست کرتے ہیں جس میں ان کا اپنا فائدہ ہو اور کچھ عوام کا بھی۔بہت کم سیاستدان ایسے ہیں جو سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری جدوجہد کے پہلے 15 سال بڑے صبر آزما تھے اور میں انتظار کر رہا تھا کہ عوام کب میرا ساتھ دیں گے۔ میں نے میانوالی میں بچوں اور نوجوانوں کو اپنے ساتھ ملایا اور پھر بعد میں بڑے بھی اس جدوجہد میں شامل ہوئے اور 30 اکتوبر 2011ءکو لاہور کے عوام مینار پاکستان پر میرے ساتھ نکلے۔ اس کے بعد جب الیکٹ ایبلز نے دیکھا کہ ہماری جماعت عوام میں مقبول ہو رہی ہے تو وہ بھی ہمارے ساتھ ملتے گئے، 2013ءکے الیکشن میں ہمارے ساتھ دھاندلی ہوئی جس کے خلاف ہم نکلے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کرکٹ میں بھی نیوٹرل ایمپائر لے کر آیا اور سیاست میں بھی ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسا سسٹم لا رہے ہیں جس میں دھاندلی کا الزام نہ لگ سکے۔ 2018ءکے الیکشن کے بعد ہمیں جب حکومت ملی تو یہ سب سے مشکل حکومت تھی، ہمیں تاریخ کی سب سے ریکارڈ خسارے والی حکومت ملی، ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، 10 سالوں میں دو جماعتوں کی وجہ سے قرضے چار گنا بڑھ چکے تھے، ان قرضوں کی قسطوں اور سود کی ادائیگی کا بڑا بحران درپیش تھا۔ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہونے کے قریب تھے۔ قرضوں کی قسطیں واپس کرنے کے لئے پیسے نہیں تھے، روپے کی قدر میں تیزی سے کمی ہو رہی تھی اور اگر اسے روکا نہ جاتا تو مہنگائی کا طوفان آ جاتا۔ اس مشکل صورتحال میں یو اے ای، سعودی عرب اور چین سمیت دوست ممالک نے ہماری مدد کی۔آج اڑھائی سال کے بعد پہلی بار کرنٹ اکائونٹ سرپلس میں ہے۔

kk

تازہ ترین