• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گزشتہ 10 ماہ میں تجارتی خسارہ کتنا بڑھا؟ چشم کشا اعداد و شمار

ادارہ شماریات نے تجارتی اعداد و شمار جاری کردیے ہیں، جس کے مطابق 10 ماہ میں تجارتی خسارہ کافی حد تک بڑھ گیا۔

ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان کاتجارتی خسارہ 10ماہ میں 23 ارب 82 کروڑ 50 لاکھ ڈالر پر پہنچ گیا۔

اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا اپریل کے 10 ماہ میں تجارتی خسارے میں 21 اعشاریہ 60 فیصد اضافہ ہوا۔


رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اسی عرصے میں تجارتی خسارہ 19 ارب 59 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز تھا، جس میں اب کی بار تقریباً سوا 4 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 33 اعشاریہ 24 فیصد بڑھا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جولائی تا اپریل درآمدات میں 17 اعشاریہ 67 فیصد اضافہ ہوا یوں مالی سال کے 10 ماہ میں درآمدات کا حجم 44 ارب 70 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز رہا۔

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال اسی عرصہ میں درآمدات 37 ارب 99 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز تھیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا اپریل برآمدات میں 13 اعشاریہ 49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، یوں برآمدات 20 ارب 88 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اسی عرصہ میں برآمدات 18 ارب 39 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز تھیں۔

اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 62 اعشاریہ 02 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اپریل میں سالانہ بنیادوں پر برآمدات 129 اعشاریہ74 فیصد بڑھیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 9 اعشاریہ 14 فیصد کم ہوا اور اپریل میں ماہانہ بنیادوں پر درآمدات 8 اعشاریہ 34 فیصد کم ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ماہانہ بنیادوں پر برآمدات 723 فیصد کم ہوئیں، اپریل میں تجارتی خسارہ 2 ارب 99 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز رہا۔

اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں درآمدات 5 ارب 18 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز رہیں، اپریل میں برآمدات 2 ارب 19 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز رہیں۔

تازہ ترین