• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ سے متعلق اہم معلومات سامنے آنا شروع ہو گئیں


آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کل پیش کیا جائے گا، تاہم بجٹ سے متعلق اہم معلومات سامنے آنا شروع ہو گئی ہے۔

 بجٹ برائے مالی 22-2021 میں وفاقی ترقیاتی بجٹ 900 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی جائے گی۔ آئندہ مالی سال کا وفاقی ترقیاتی بجٹ رواں مالی سال کی نسبت 38 فیصد زیادہ رکھنے کی تجویز ہے۔

آئندہ مالی سال بجلی ترسیلی منصوبوں پر 100 ارب روپے خرچ کرنے کی تجویز ہے، دیامر بھاشا، داسو اور مہمند ڈیمز کے منصوبوں پر 84 ارب 50 کروڑ خرچ کیے جانے کی تجویز ہے۔

کے فور، نئی گاج ڈیم، رینی کینال اور سندھ میں چھوٹے ڈیموں پر 25 ارب روپے خرچ کرنے کی تجویز ہے۔

سکھر حیدرآباد موٹروے اور خیبر پاس اقتصادی راہدری منصوبے کے لیے 13 ارب روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی ہے، نئے مالی سال میں 244 ارب روپے موٹرویز، ہائی ویز، ایئرپورٹس اور ریلوے منصوبوں پر خرچ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

آئندہ مالی سال ملک بھر میں 3261 کلومیٹر نئی سڑکیں تعمیر کرنے کی تجویز دی گئی۔

ترقیاتی بجٹ میں سکھر حیدرآباد موٹروے کے لیے 4 ارب 60 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی، نئے مالی سال میں ایوی ایشن ڈویژن کے منصوبوں کیلئے 3 ارب 55 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی، نئےمالی سال میں کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 46ارب روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 14 ارب 32 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی، فیڈرل ایجوکیشن کے لیے 9 ارب 70 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز رکھی گئی۔

وزارت خزانہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 123 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 42 ارب 45 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی، وزارت ہاؤسنگ ترقیاتی منصوبوں کے لیے 24 ارب 21 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی۔

آئندہ مالی سال میں وزارت داخلہ کے منصوبوں کے لیے 21 ارب رکھنے کی تجویز دی گئی، سمندری امور کے منصوبوں کے لیے 4 ارب 46 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی، نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے منصوبوں کے لیے 12ارب روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی۔

وزارت صحت کے منصوبوں کے لیے 21 ارب 72 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی جبکہ آئندہ مالی سال میں ریلوے منصوبوں کے لیے 30 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی اور پانی کے منصوبوں کے لیے 103 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

این ایچ اے منصوبوں کے لیے 113 ارب 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی، این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے بجلی منصوبوں کے لیے 69 ارب روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

کامرس ڈویژن کے لیے ایک ارب 61 کروڑ کا ترقیاتی بجٹ رکھنے کی تجویز دی گئی، کیمونی کیشن ڈویژن کے لیے 45 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز رکھی گئی، آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی ڈویژن کا ترقیاتی بجٹ ایک ارب 97 کروڑ رکھنے کی تجویز رکھی گئی۔

تازہ ترین