اسلام آباد (نیوز ایجنسی ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کے ایٹمی پروگرام سے متعلق بیان پر کہا ہے کہ عمران خان سکیورٹی رسک بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران پہلے دن سے ہی بزدل ہیں، کبھی کسی دہشتگرد کا نام نہیں لیا ، انہوں نے دہشتگرد کو دہشتگرد نہیں کہا یہاں تک کہ جب اے پی ایس میںہمارے بچوں کو بیدردی سے قتل کیا گیا تو اس نے اس وقت بھی بیت اللہ محسود کو دہشتگرد قرار دینے سے انکار کیا۔
اسامہ بن لادن دنیا بھر میں ایک دہشتگرد کی حیثیت سے جانا جاتا، اگر اسامہ بن لادن دہشتگرد نہیں ہے تو پھر دہشتگرد کون ہے؟ اگر ہمارا وزیر خارجہ بین الاقوامی فورمز پر اسامہ بن لادن کے متعلق بات نہیں کر سکتا تو اس سے پاکستانی خارجہ پالیسی پر برا اثر پڑیگا۔
اس وقت ساری دنیا کی نظریں افغانستان کی صورتحال پر ہیں اور ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ ہمیں الزام دیں لیکن ہمارا وزیراعظم اسمبلی کے فلور پر اسامہ بن لادن کو شہید کہتا ہے، ہمارا وزیر خارجہ دہشتگردوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ ہمارے نظام پر حملہ کریں،یہ بات ہماری ریاستی ناکامی ہے، عمران خان اور شاہ محمود قریشی قوم اور دہشتگردی کا شکار ہونے والے لوگوں سے معافی مانگیں، جلد کشمیر جا کر انتخابی مہم کی قیادت کروں گا۔
منگل کو پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہر ادارہ تباہ کر دیا ہے،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو کشمیر یا نیوکلیئرپروگرام کے متعلق کوئی علم نہیں۔
نیوکلیئر پروگرام کے خالق ذوالفقار علی بھٹو تھے جو کہتے تھے کہ ان سے نیند میں کشمیر کے بارے کوئی غلطی نہیں ہو سکتی۔ جب مودی نے کشمیر پر حال ہی میں حملہ کیا تو ہمارے وزیراعظم نے کہا کہ اس نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ انتخابات میں مودی کی جیت سے مسئلہ کشمیر حل ہو جائے گا۔
عمران خان ملک کے لئے سکیورٹی رسک بن چکے ہیں۔ اب سہولت کاروں کو بھی اس بات کا ادراک کر لینا چاہیے کہ خان صاحب سکیورٹی رسک ہیں اور انہیں جانا ہوگا۔
اسامہ بن لادن کے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حکومت بزدل ہے اور عمران خان تو ہمیشہ سے ہی بزدل ہے کیونکہ کبھی انہوں نے دہشتگرد کو دہشتگرد نہیں کہا یہاں تک کہ جب اے پی ایس میں ہمارے بچوں کو بیدردی سے قتل کیا گیا تو اس نے اس وقت بھی بیت اللہ محسود کو دہشتگرد قرار دینے سے انکار کیا۔ اسامہ بن لادن دنیا بھر میں ایک دہشتگرد کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔
اس نے 1993ء میں رمزی یوسف کے ذریعے اس وقت کی وزیراعظم پر حملہ کرنا چاہا، 1994ء میں دہشتگردوں نے پاکستان میں انقلاب لانے کی کوشش کی، کیا عمران خان کو پتہ ہے کہ اسامہ بن لادن نے پوری دنیا کو دہشتگردی کا شکار کر دیا ؟ کیا اسے نہیں پتہ کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل میں بھی اس کا ہاتھ تھا؟ اگر اسامہ بن لادن دہشتگرد نہیں ہے تو پھر دہشتگرد کون ہے؟
اسامہ بن لادن نے دنیا بھر میں اسلام کو بدنام کیا۔ ہر پاکستانی اور مسلمان کی یہ ذمہ داری ہے کہ اسامہ بن لادن کو دہشتگرد کہے اور وہ اسلام کی نمائندگی نہیں کرتا، اسلام ایک پرامن مذہب ہے، ہم ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو سلامتی کی دعا دیتے ہیں۔
عمران خان کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنا پڑیگی، کشمیر کے انتخابات کے متعلق چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ بہت جلد کشمیر جا کر انتخابی مہم کی قیادت کریں گے اور کشمیر کی صورتحال بہت حوصلہ افزا ہے۔ پی پی پی وہ واحد پارٹی جس پر کشمیری اعتبار کرتے ہیں۔