بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل ) سنی جمعیت عوام برطانیہ کے سربراہ حجتہ الاسلام پیر سید محمد عرفان شاہ مشہدی موسوی نے کہا کہ خلفائے راشدین کی زندگی کا ہر پہلو نہ صرف مسلمانوں بلکہ عالمِ انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے صحابہ کرام کی زندگیاں اور ان کا ظاہر و باطن صِبْغَةَ اللّٰہ کے رنگ میں رنگے ہوئے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی جمعیت عوام بریڈفورڈ کے زیر اہتمام فاطمیہ کالج بریڈفورڈ میں بارہویں سالانہ حق چار یار کانفرنس بسلسلہ یوم شہادت حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا کانفرنس میں برطانیہ بھر سے سادات کرام ،علماء کرام اور عقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی کانفرنس کی نظامت علامہ نبیل افضل قادری نے کی ۔پیر سید عرفان شاہ مشہدی کا مزید کہنا تھا کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ ایسی عظیم الشان ہستی ہیں جنہیں نہ صرف ذوالنورین کہا جاتا ہے بلکہ وہ حضور پاک صلی اللہ وعلیہ وسلم کے قلب و جان اور جنت میں رفیقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں انہوں نے کہا کہ اہلبیت اطہار اور صحابہ کرام کی زندگیاں ہمیں دعوت فکر دیتی ہیں کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خاطرراہ حق میں پیش آمدہ تکالیف کو خندہ پیشانی سے برداشت کیا جائے اور امت کو انتشار سے بچایا جائے۔اس موقع پر مفتی فضل قیوم سبحانی نے عظیم الشان کانفرس کے انعقاد پر پیر عرفان شاہ مشہدی کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اہلسنت الجماعت کی یہی روایات ہیں کہ وہ اپنے اسلاف کو یاد رکھتی ہے ضرورت اس بات کی ہے ایسی کانفرنسوں کے ذریعے نوجوان نسل کو پیغمبر اسلام اور صحابہ رضوان اللہ کی تعلیمات اور تحقیق کے دروازے کھولنے چا ہئے۔ پیر سید سلطان شاہ مشہدی نے کہا کہ واقعہ حدیبیہ کے موقع پریہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ ہی تھے جنہوں نے سفارت کے فرائض انجام دیے اوراپنی جان کی پرواکئے بغیر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نمائندے کی حیثیت سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کاپیغام قریش مکہ تک پہنچایا ۔آپ رضی اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ وعلیہ وسلم کے بغیر خانہ کعبہ کا طواف تک نہ کیااورکعبہ کی زیارت تک بھی نہیں کی اسی موقع پر جب حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی شہادت کی افواہ پھیلی تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے14 سو کے قریب صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو جمع کر کے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے قصاص پر بیعت لی اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیعت لے رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے بائیں دستِ مبارک کو سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کا ہاتھ قرار دیا ۔جامعہ عثمانیہ کے بانی مفتی پیر محمد بشیر طاہر نقشبندی نے کہا کہ آج دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمان ایک قرآن پر جمع ہیں جس کا کریڈٹ حضرت عثمان رضی اللہ تعالی کو جاتا ہے حضرت عثمان غنی ؓکی ذات والاجامع القر آن ہونے کے ساتھ کامل الحیاء والایمان بھی ہے دین اسلام کے لیے ان کے بے شمار کارنامے ہیں جنہیں رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا ۔علامہ صاحبزادہ پیر حسن محمود شاہ نے کہا کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کاایک لقب غنی بھی تھااوردرحقیقت آپ اس لقب کے پوری طرح مستحق بھی تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ ہمہ تن دینِ اسلام کے لیے وقف رہے اور ان کا مال ودولت ہمیشہ کی طرح مسلمانوں کی ضروریات پرخرچ ہوتا رہا ساری عمر آپ نے اپنامال بڑی فیاضی سے راہِ اسلام میں خرچ کیا ۔علامہ نذیر احمد نقشبندی نے کہا کہ دو خصوصیات ایسی ہیں کہ حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر سرکار تک کسی امتی کو یہ اعزاز حاصل نہیں سارے امتی اپنے نبی پر قربان ہوتے رہے کسی نبی نے اپنے امتی پر قربان ہونے کا دعوہ نہیں جبکہ حضور پاک نے حضرت عثمان رضی اللہ تعالی کا بدلہ لینے کے لیے بیعت رضوان کی ۔علامہ محمد شفیق جماعتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ رضی اللہ تعالی کی ذاتِ کی ممتازو منفرد صفت حیا ہے، خاتم النبیینﷺ کی ایک نہیں دو بیٹیاں سیدہ رقیہ رضی اللہ تعالی اور سیدہ امّ کلثوم ؓیکے بعد دیگرے آپ کے نکاح میں آئیں، اس لئے آپ کو ذوالنّورین بھی کہا جاتا ہے حضرت عثمان غنیؓ سے فرشتے بھی آپ سے حیا کرتے ،یہاں تک کہ سیدالانبیاء حضور اکرم ﷺبھی آپ سے حیا فرماتے ۔ کانفرنس سے علامہ محمد افضل نقشبندی ، علامہ ساجد شامی ،مسعود قریشی ،وسیم سعیدی ،علامہ شوال ہاشمی ،شہزاد احمد ،پروفیسر آیاز قریشی ، علامہ علی اظہری ،علامہ صدام نوشاہی ،اور دیگر علماء نے خطاب کرتے ہوئے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی بے مثال زندگی پر روشنی ڈالی ان کا کہنا تھا اسلام کی ترقی اور نشرواشاعت میں جہاں حضرت عثمان غنیؓ نے نمایاں کردار اداکیا وہاں انہوں نے امت میں اتحاد واتفاق اور دین کے لیے مال اور جان کی قربانی کی عظیم مثال قائم کی کانفرس میں فیضان عرفانی ،عیسی نوشاہی ،حمزہ اشرفی ،وسیم سعیدی ،معین عرفانی اور دیگر نعت خوان حضرات نے خوبصورت اور روح پرور انداز حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کی شان میں نعت اور منقبت پیش کر کے محفل میں وجدانی کیفیت پیدا کر دی کانفرنس میں خلیفہ اسد آیاز عرفانی ، خلیفہ فیصل عرفانی ،شاہد عرفانی نیو کاسل سے صوفی منیر عرفانی ،علامہ فرخ جمیل عرفانی ،کے علاوہ معین عرفانی علامہ محمد رمضان عرفانی کے علاوہ کثیر تعداد میں علماءاور عقیدت مندوں نے شرکت کی کانفرنس جو کئی گھنٹے جاری رہی کے آخر میں پیر محمد عرفان شاہ مشہدی نے امت مسلمہ کے اتحاد واتفاق کے لیے خصوصی دعا کی ۔