• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذبیح اللّٰہ مجاہد کی وزیرِ اعظم عمران خان کی تعریف


افغان وزارتِ انفارمیشن اینڈ کلچر کے نائب وزیر ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغانستان میں قیامِ امن کے لیے پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں، پاکستان افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر رہا۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے افغان وزارتِ انفارمیشن اینڈ کلچر کے نائب وزیر ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ افغان حکومت کو تسلیم کیئے بغیر حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ہم پر تنقید کی جا رہی ہے، ہمارے خیال میں یہ یک طرفہ نقطۂ نظر ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کے لیے اچھا ہو گا کہ وہ ہمارے ساتھ ذمے دارانہ طور پر برتاؤ کریں، تنقید کرنے والے ہماری حکومت کو ذمے دار انتظامیہ کے طور پر تسلیم کریں۔

ذبیح اللّٰہ مجاہد کا مزید کہنا ہے کہ افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے بعد قانونی طور پر اپنے خدشات ہمارے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں، افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے بعد ہم ان کے خدشات دور کریں گے۔


ان کا کہنا ہے کہ ننگر ہار کے حالیہ حملوں کے الزام میں 2 گروپوں کے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، افغان عوام کے نزدیک داعش کے خیالات نفرت انگیز ہیں۔

افغان وزارتِ انفارمیشن اینڈ کلچر کے نائب وزیر نے کہا ہے کہ ماضی میں داعش کے خلاف ہماری کارروائیاں مؤثر رہی ہیں، ہم جانتے ہیں کہ داعش کی تکنیک کو کس طرح ناکام بنانا ہے۔

ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ ننگر ہار اور جلال آباد میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات پرجلد قابو پا لیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں کسی ملک کی مداخلت نہیں چاہتے، مگر تعاون کا خیر مقدم کریں گے، ملک میں مشکلات کے باوجود جلد استحکام پیدا ہو جائے گا۔



افغان وزارتِ انفارمیشن اینڈ کلچر کے نائب وزیر نے بتایا کہ پنج شیر کے بزنس مین نور الدین عزیزی کو افغانستان کا قائم مقام کامرس منسٹر جبکہ بغلان کے بزنس مین محمد بشیر کو ڈپٹی منسٹر آف کامرس تعینات کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر قلندر عباد کو قائم مقام وزیرِ صحت، عبدالقیوم ذاکر کو نائب وزیرِ دفاع، نذر محمد مطمئن کو نیشنل اولمپک کمیٹی کا قائم مقام سربراہ اور انجینئر نجیب اللّٰہ کو اٹامک انرجی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغانستان کی کابینہ میں اقلیتوں کو شامل کیا جا رہا ہے، کابینہ کو مزید جامع بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم طریقہ کار مکمل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ لڑکیاں اپنی تعلیم دوبارہ شروع کر سکیں، لڑکیوں کو جلد از جلد اسکول جانے کی اجازت دی جائے گی۔



نائب وزیر افغان وزارتِ انفارمیشن اینڈ کلچر کا کہنا ہے کہ سربراہ عالمی ادارۂ صحت کے دورۂ کابل سے شعبۂ صحت کے مسائل کے حل کی امید جاگی ہے، القاعدہ کی دھمکیوں سے متعلق خبریں پروپیگنڈا ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کابل ایئر پورٹ پر ہیلی کاپٹرز کو امریکیوں نے تباہ کیا، افغان فضائیہ کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں، کابل ایئر پورٹ کا مرکزی ریڈار تباہ ہے، جس کی مرمت کے بعد بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع کریں گے۔

ذبیح اللّٰہ مجاہد کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغانستان کے اثاثے غیر منجمد کرنے کے لیے تمام سفارتی چینل استعمال کر رہے ہیں، پاکستان، قطر، چین اور دیگر ملکوں کو خیر خواہ سمجھتے ہیں، مشترکہ اور جامع حکومت کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

تازہ ترین