برطانیہ میں غیر قانونی مہاجرین بچے نگہداشت سے غائب

October 25, 2021

مانچسٹر( نمائندہ جنگ) انگلش چینل عبور کر کے برطانیہ پہنچنے والے غیر قانونی مہاجرین میں شامل بچوں کے نگہداشت سے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، رواں سال 9سال سے کم عمر بچوں کی سسٹم سے سیکڑوں بار عدم موجودگی اور لاپتہ ہونے کے واقعات سامنے آئے ہیں جس پر خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں جبری مزدوری یا جنسی زیادتی کے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، یہ امر قابل ذکر ہے کہ ہزاروں افغان مہاجرین کی غیر متوقع طو رپر آباد کاری کے ساتھ چھوٹی کشتیوں پر چینل عبور کر کے برطانیہ پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ، اعدادو شمار کے مطابق ایک پناہ گزین بچہ 12 ماہ کے دوران 159مرتبہ لاپتہ ہوا، ایک 15 سالہ ویتنامی لڑکی ہوٹل سے غائب ہو گئی جسے بعد ازاں لندن میں ایک اجنبی کے ساتھ دیکھا گیا، برطانیہ میں اس وقت پانچ ہزار سے زائد مہاجرین بچوں کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے جو گزشتہ چند برسوں کے دوران دو گنا تک پہنچ گئی ہے گزشتہ ایک دہائی کے دوران بچوں کے لاپتہ ہونے کی ہزاروں رپورٹس سامنے آ چکی ہیں، یہ امر قابل ذکر ہے کہ کورونا بحران کے دوران برطانیہ پر مہاجرین کی یلغار کا غلبہ رہا اور خواتین بچوں سمیت مختلف عمر کے افراد برطانیہ میں انگلش چینل عبور کر کے پہنچتے رہے، دوسری طرف افغان طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد افغانستان سے ریسکیو کیے گئے، افغان خاندانوں کو برطانیہ میں آبادکاری اسکیم کے تحت رہائش دینے کے اعلان کے بعد افغانیوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ سمندری راستے پر تمام تر اقدامات کے باوجود غیر قانونی مہاجرین کا راستہ روکنے میں مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔