کھاد کی مصنوعی قلت، ہزاروں بوریاں مخصوص گوداموں میں منتقل، بوری 3 ہزار روپے میں فروخت

January 02, 2022

سجاول (نامہ نگار) سجاول ميں تاجروں نے کھاد کی مصنوئی قلت پیدا کرکے کاشتکاروں کو شدید پریشانی میں مبتلاد کردیا، یوریا اور ڈی ای پی کھاد کی بلیک میں فروخت کے خلاف کاشتکاروں کا احتجاج، سجاول میں تاجروں نے کھاد کے بحران کا جواز بنا کر مصنوعی قلت پیدا کردی ہے۔ اور کھاد کی ہزاروں بوریاں مخصوص گو د اموں میں چھپا کر کھاد کی مصنوئی قلت پیدا کرکے مہنگی کردی ہے۔ تاجر 1760 روپے والی کھاد کی بوری 3 ہزار روپے میں بلیک میں فروخت کرکے کاشتکاروں لوٹ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں گذشتہ روز کھاد کی مصنوئی قلت اور بلیک میں کھاد کی فروخت کے خلاف سجاول کے کاشتکاروں کرم اللہ میمن، خمیسو میمن، علی نواز ملاح، غلام علی اور دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ایک تو فصلوں کے نرخ بہت ہی کم ملتے ہیں، دھان کی فصل ہو یا گنے کی ان میں کٹوتیاں کرکے لیے جاتے ہیں، اوپر سے ٹریکٹر اور ڈیزل کے کرائے بھی گلے میں پڑ جاتے ہیں اور اب کھاد کی قلت اور بلیک پر فروخت کرنے کے ساتھ زرعی پانی کی قلت نے فصل اگانے سے توبہ کرادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمینوں میں لگائے گئے فصلوں سے زیادہ بچت نہ ہونے پر سندھ کے کسان اور آبادگار شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ کہا کہ حکومت سندھ آبادگار اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کر کے بلیک پر کھاد کی فروخت کرنے والے سجاول سمیت سندھ بھر کے ڈیلروں اور تاجروں کے خلاف کاروائی کرے تاکہ آبادگار اور کسان معاشی طور مکمل تباہ ہونے سے بچ سکیں۔