دبستانِ شعر: اب جو اک حسرت جوانی ہے...

January 05, 2022

اب جو اک حسرت جوانی ہے

عمر رفتہ کی یہ نشانی ہے

رشک یوسف ہے آہ وقت عزیز

عمر اک بار کاروانی ہے

گریہ ہر وقت کا نہیں بے ہیچ

دل میں کوئی غم نہانی ہے

ہم قفس زاد قیدی ہیں ورنہ

تا چمن ایک پرفشانی ہے

اس کی شمشیر تیز ہے ہمدم

مر رہیں گے جو زندگانی ہے

غم و رنج و الم نکو یاں سے

سب تمہاری ہی مہربانی ہے

خاک تھی موجزن جہاں میں اور

ہم کو دھوکا یہ تھا کہ پانی ہے

یاں ہوئے میرؔ تم برابر خاک

واں وہی ناز و سرگرانی ہے

باتیں ہماری یاد رہیں پھر باتیں ایسی نہ سنیے گا

باتیں ہماری یاد رہیں پھر باتیں ایسی نہ سنیے گا

پڑھتے کسو کو سنیے گا تو دیر تلک سر دھنیے گا

سعی و تلاش بہت سی رہے گی اس انداز کے کہنے کی

صحبت میں علما فضلا کی جا کر پڑھیے گنیے گا

دل کی تسلی جب کہ ہوگی گفت و شنود سے لوگوں کی

آگ پھنکے گی غم کی بدن میں اس میں جلیے بھنیے گا

گرم اشعار میرؔ درونہ داغوں سے یہ بھر دیں گے

زرد رو شہر میں پھریے گا گلیوں میں نے گل چنیے گا

معزز قارئین! آپ سے کچھ کہنا ہے

ہماری بھرپور کوشش ہے کہ میگزین کا ہر صفحہ تازہ ترین موضوعات پر مبنی ہو، ساتھ اُن میں آپ کی دل چسپی کے وہ تمام موضوعات اور جو کچھ آپ پڑھنا چاہتے ہیں، شامل اشاعت ہوں، خواہ وہ عالمی منظر نامہ ہو یا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، رپورٹ ہو یا فیچر، قرطاس ادب ہو یا ماحولیات، فن و فن کار ہو یا بچوں کا جنگ، نصف سے زیادہ ہو یا جرم و سزا۔ لیکن ان صفحات کو اپنا سمجھتے ہوئے آپ بھی کچھ لکھیں اور اپنے مشوروں سے نوازیں بھی۔ خوب سے خوب تر کی طرف ہمارا سفر جاری ہے۔

ہمیں خوشی ہے کہ آج جب پڑھنے کا رجحان کم ہوگیا ہے، آپ ہمارے صفحات پڑھتے ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنی رائے کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اب ان صفحات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنی رائے بھی دیں اور تجاویز بھی، تاکہ ان صفحات کو ہم آپ کی سوچ کے مطابق مرتب کرسکیں۔ ہمارے لیے آپ کی تعریف اور تنقید دونوں انعام کا درجہ رکھتے ہیں۔ تنقید کیجیے، تجاویز دیجیے۔ اور لکھیں بھی۔ نصف سے زیادہ، بچوں کا جنگ، ماحولیات وغیرہ یہ سب آپ ہی کے صفحات ہیں۔ ہم آپ کی تحریروں اور مشوروں کے منتظر رہیں گے۔ ہمارا پتا ہے:

رضیہ فرید۔ میگزین ایڈیٹر

روزنامہ جنگ، اخبار منزل،آئی آئی چندیگر روڈ، کراچی