اڈیالہ جیل میں گزشتہ برس 44اسیرجان کی بازی ہارگئے

January 16, 2022

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر)سینٹرل جیل اڈیالہ میں گزشتہ سال 44اسیرجان کی بازی ہارگئے ،جیل ذرائع کے مطابق راولپنڈی کی سینٹرل جیل میں 2021کے دوران مجموعی طورپر44 اسیران زندگی کی قید سے آزادہوئے ،جیل انتظامیہ کاکہناہے کہ یہ تمام قیدی مختلف عوارض میں مبتلاتھے جوسب کے سب جیل سے باہرمختلف ہسپتالوں میں دوران علاج معالجہ خالق حقیقی سے جاملے ،جیل انتظامیہ نے دوران قیدجاں بحق ہونے والے قیدیوں کی میتیں پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد ورثاءکے حوالے کیں ،ذرائع کاکہناہے کہ جیل میں اس وقت ساڑھے پانچ ہزارسے زیادہ اسیران بند ہیں جب کہ جیل میں صرف 2ہزارایک سو74 قیدیوں کی گنجائش ہے ،جیل میں قائم ہسپتال میں طبی سہولتوں کابھی فقدان ہے۔ پنجاب جیل خانہ جات کےاعدادوشمارکے مطابق سینٹرل جیل اڈیالہ کے قیام کے وقت اس میں1919قیدیوں کی گنجائش تھی بعدازاں اسی جیل کے احاطہ میں ہائی پروفائل جیل بنائی گئی جس سے قیدیوں کی کل گنجائش 2174ہوگئی لیکن اس وقت اس جیل میں قیدیوں کی تعداد مجموعی طور پرساڑھے پانچ ہزارسے زیادہ ہے ۔ اتنی بڑی تعدادمیں اسیروں کی موجودگی بھی طبی لحاظ سے خطرناک ہے اوربالخصوص عارضہ قلب ،بلندفشارخون اورذہنی دباؤمیں مبتلاقیدیوں کے لئے یہ جیل انتہائی خطرناک ہے ۔ جیلہسپتال میں صرف 80بستروں کی گنجائش ہے۔ضرورت اس امرکی ہے کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں کی تعدادکم کرنے کے لئے فوری طورپراسلام آبادکے قیدیوں کے لئے الگ جیل کی تعمیرکے ساتھ ڈسٹرکٹ جیل راولپنڈی کی تعمیربھی عمل میں لائی جائے اوراس کے ساتھ اڈیالہ جیل کے ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولیات میں اضافہ کیاجائے ۔