قانونی کارروائی روکنے کیلئے پٹیشنر کو لا کالج کا پرنسپل لگادیا گیا

January 18, 2022

کراچی( امداد سومرو)کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے اینڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب نے فرید احمد دایو کو سندھ مسلم لا کالج کراچی کا پرنسپل مقرر کر دیا ہے مگر اس کے لئے نہ تو کوئی اشتہار دیا گیا نہ انٹرویو کیا گیا اور نہ تعلیمی اسناد دیکھی گئیں فرید احمد دایو ایڈمنسٹریٹر کے خلاف عدالت میں درخواست گزار ہیں۔ مرتضیٰ وہاب ایڈ منسٹریٹر کے علاوہ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے قانون کا عہدہ بھی رکھتے ہیں۔ نومبر2016میں سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ نے وزیر اعلیٰ کے مشیر کے عہدے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں قائم ہونے والی ڈویژنل بنچ نے 27صفحات پر مشتمل اپنے فیصلے میں وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر کے عہدے کو غیر آئینی قرار دیا تھا، عدالت نے مشیر برائے قانون کے عہدے کو غیر آئنی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس عہدے کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں۔ 2016میں حکومت سندھ نےسپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی تھی جس میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا جو کہ اب تک زیرسماعت ہے۔ باخبر زرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ سندھ حکومت نے فرید احمد دایو کو قانونی چارہ جوئی سے باز رکھنے کے لئے پرنسپل سندھ مسلم لا کالج تعینات کیا گیا اس سلسلے میں پرنسپل سندھ مسلم لاکالج کراچی فرید احمد دایو نے دی نیوز کو بتایا کہ وہ ایل ایل بی تھرڈ ڈویژن میں پاس ہیں اور ان کا تقرر میرٹ پر ہوا ہے۔ دریں اثنا اس سلسلے میں جب ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضیٰ وہاب سے اٹھ دن تک رابطے کی کوشش کی جاتی رہی اور ان سے ان کے فون پر سوالات بھی بھیجے مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔