شریف خاندان نے ہر موقع پر این آر او مانگنے کی کوشش کی،شہزاد اکبر

January 18, 2022

کراچی (ٹی وی رپورٹ)مشیر برائے داخلہ و احتساب، بیرسٹر شہزاد اکبرنے کہا ہے کہ ڈیل اور این آر او کی بات ہے تو شریف خاندان نے ہر موقعے پر این آر او مانگنے کی کوشش کی۔FATF کی قانون ساز ی کے موقع پر بھی این آر او مانگنے کی کوشش کی گئی۔ کچھ عرصے قبل شہباز شریف نے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی لیکن پکڑے گئے اور ایف آئی اے نے انہیں جانے نہیں دیا۔ناکامیوں کے بعد پھر سے ڈیل کی کوشش کی جارہی ہے نواز شریف2000ء میں بھی اس طرح سامان باندھ کر فرار ہوگئے تھے۔مریم نواز نے بھی والد کی تیمارداری کے لئے جانے کی درخواست دی تھی۔نیب نے مریم نواز کی ضمانت مسترد کرنے کے لئے بھی درخواست کی ہے۔عدالتیں مریم نواز کو طلب کرتی ہیں تو یہ جتھے لے کر پہنچ جاتی ہیں۔مریم نواز ہیلے بہانوں سے کیس کی سماعت میں تاخیر چاہتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ براڈ شیٹ کو پیسوں کی ادائیگی کرکے پاکستان کو سزا دی گئی نواز شریف دور میں براڈ شیٹ کو پیسے دیئے گئے تھے۔ ماضی میں یکطرفہ معاہدے کرکے ملک کے ساتھ زیادتی کی گئی۔براڈ شیٹ کی ادائیگی دو بار ہوچکی ہے ایک بار جعلی براڈ شیٹ کو پیسے ادا کئے گئے۔ جب جعلی براڈ شیٹ کو پیسے دیئے گئے اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت تھی۔یہ تمام رقم شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی رقم جمع کرانے والی رسیدیں عدالت میں جمع کرائی جاچکی ہیں۔مسرور انور نے یہ تمام رقم گلزار احمد کے اکاؤنٹ سے نکالیں۔گلزار احمد رمضان شوگر ملز کا ملازم تھا تنخواہ15 ہزار روپے تھی ملازم گلزار احمد فوت ہوچکا مگر اکاؤنٹ آپریٹ ہورہا ہے۔شہباز شریف نے کہیں جواب نہیں دیا اکاؤنٹ میں پیسہ کہاں سے آیا۔ وائٹ کالر کرائم میں ملزم کو فائدہ پہنچ جاتا ہے وائٹ کالر کرائم میں ملزم کے وکیل بہت تگڑے ہوتے ہیں۔ہمارے ہاں پراسیکیوشن کانظام بہت کمزور ہے۔ کوئی سوچتا ہے ہم احتساب سے پیچھے ہٹیں گے تو احمقوں کی جنت میں ہے۔عمران خان کا بیانیہ بہت سی غیر ملکی طاقتوں کو پسند نہیں کیونکہ وہ بہت پرو پاکستان بیانیہ ہے ۔پاکستان کی جیو پولیٹیکل لوکیشن کئی ممالک کو پسند نہیں ہے۔ہم نے گزشتہ دونوں حکومتوں سے کم بیرونی قرضہ لیا ہے۔ موجودہ حکومت نے ماضی کی حکومتوں کا لیا ہوا قرضہ بھی واپس کیا ۔