بارشوں کا نیا سلسلہ گندم کی فصل کیلئے سونا ثابت ہو گا‘ اسلم کھوکھر

January 24, 2022

اسلام آباد (حنیف خالد) بارشوں کا حالیہ نیا سلسلہ گندم کی فصل کیلئے سونا ثابت ہو گا‘ زرعی اجناس کے سٹاکسٹس (ذخیرہ اندوز) حکومتی کنٹرول سے باہر کیوں ہیں جو ذخیرہ کی گئی گندم پر چھ سات سو روپے فی من منافع کما کر غریب کا جیون اجیرن کر رہے ہیں۔ ہر قسم کی اشیائے ضروریہ بشمول گندم‘ آٹا‘ چینی‘ چاول‘ خوردنی تیل‘ دالوں کا سٹاک کرنے والوں کو حکومت کیفر کردار تک پہنچانے میں ناکام ہو گئی ہے۔ اور تو اور یوریا کھاد جو کہ جنوری سے وسط فروری تک گندم کی فصل کیلئے ناگزیر ہے‘ 2021ء میں 1550روپے کی بوری ملتی تھی‘ 2022ء میں اس کا کنٹرول ریٹ 1768 روپے کر دیا گیا مگر بلیک مارکیٹ میں 2500روپے بوری تک گئی‘ اب جبکہ یوریا کھاد کے استعمال میں صرف تین ہفتے رہ گئے ہیں تو بلیک مارکیٹ میں یوریا کھاد 2500سو سے کم ہو کر 2300سو روپے تک آ گئی ہے اور وسط فروری میں جبکہ یوریا کھاد کی گندم کی فصل کو ضرورت نہیں رہے گی اُس وقت انتظامیہ یہ بلندو بانگ نعرہ لگائے گی کہ ہم نے یوریا کھاد کی بلیک مارکیٹنگ ختم کر دی ہے اور یہ 1800روپے میں کھلے عام دستیاب ہے۔ ان خیالات کا اظہار انجمن تحفظ کاشت کاران و زمینداران کی تنظیم کے سربراہ ملک اسلم کھوکھر نے جنگ کو ٹیلیفون پر انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ڈی اے پی فاسفیٹ کھاد کا کنٹرول ریٹ فرٹیلائزر فیکٹریوں نے 9900روپے بوری مقرر کر رکھا ہے مگر چونکہ ڈی اے پی فاسفیٹ کھاد کی ضرورت نومبر دسمبر میں گندم کی جڑیں مضبوط کرنے کیلئے ہوتی ہے اور اب جنوری کا چوتھا ہفتہ شروع ہے‘ زمین دار کاشت کار کو آج فاسفورس کی نہیں نائٹروجن کھاد (یوریا) کی اشد ضرورت ہے مگر اسٹاکسٹس سے جب کنٹرول ریٹ 1768روپے بوری کھاد دینے کو کہا جاتا ہے تو وہ کسانوں کو گھنٹوں قطار میں کھڑا کر کے آخر میں جواب دیتا ہے کہ یوریا ختم ہو گئی ہے‘ مگر بلیک میں یوریا آج بھی 2300روپے بوری بک رہی ہے۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ بارشوں کے نئے سلسلے سے گندم پر کیا اثر پڑیگا تو انہوں نے کہا کہ گندم کی پیداوار میں 10فیصد سے زیادہ اضافہ متوقع ہے۔ بارانی علاقوں میں یہ بارش گندم کیلئے سونے کا کام کریگی۔ اسکے علاوہ اس بارش سے کاشت کاروں کے کروڑوں روپے بچیں گے‘ جو انہیں اپنی فصل کو ٹیوب ویل سے پانی مہیا کرنے کیلئے خرچ کرنا ہوتے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ زمیندار ڈیزل اور بجلی سے ٹیوب ویل چلا کر گندم کی فصل کو پانی دیتے ہیں‘ مگر یہ اللہ کی رحمت ہے کہ بارشوں کا دوسرا سلسلہ گندم کی بوائی کے بعد آیا ہوا ہے‘ بارشیں چونکہ موسلادھار نہیں ہو رہی دھیمے دھیمے ہو رہی ہیں اسلئے سارا پانی گندم کی فصل جزب کر رہی ہے۔ یہ انتہائی مفید ثابت ہو گی۔ اُنہوں نے یہ دلچسپ انکشاف بھی کیا کہ بارانی علاقوں میں جو غریب کسان بلیک میں یوریا کھاد خرید کر فصل میں ڈالنے کی استطاعت نہیں رکھتے ان کیلئے بارشوں کا موجودہ سلسلہ نائٹروجن کھاد کا کام بھی کریگا۔ اُن سے پوچھا گیا کہ کھاد کی بلیک کون لوگ کر رہے ہیں تو ملک محمد اسلم کھوکھر نے کہا کہ بلیک کالے رنگ کو کہتے ہیں اور بلیک مارکیٹنگ کرنے والے بھی غریبوں کیلئے کالے چہرے رکھتے ہیں۔ یہ ذخیرہ اندوز کالے پیسے سے کھاد کا سٹاک رکھتے ہیں‘ اس طرح دوسری ضروری اشیائے خوردنی کا سٹاک کرنے والے غیر قانونی ذرائع سے حاصل کی گئی دولت (کالے دھن کو) ذخیرہ اندوزی کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔