مغرب نے قانون،جمہوریت کا تصور ریاست مدینہ سے لیا،احمد اویس

January 25, 2022

لاہور(پ ر ) نبی کریمؐ کی قائم کردہ ریاست مدینہ میں قانون کی بالا دستی تھی اور تمام ر یاستی امور باہمی مشاورت سے انجام دیے جاتے تھے۔ معاشرے میں شدت پسندی کے رجحان کا تدارک ضروری ہے۔مذہب یا عقیدے کے اختلاف کی بناء پر کسی سے نفرت نہیں کرنا چاہیے۔ اعمال کی بنیاد عشق مصطفیٰ ﷺ پر استوار ہو جائے تو قوم کا ضمیر اور غیرت دونوں بیدار ہو جائیں گے۔ یہ عشق درست راستے کی نشاندہی کر کے خود بخود ہمیں منزل مقصود کی طرف لے جائے گا۔کشمیر کی آزادی کیلئے ہمیں جرأت و غیرت مندی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان قائداعظمؒ میں منعقدہ خصوصی نشست بعنوان ’’عشق مصطفیٰ ﷺ کے تقاضے‘‘ کے دوران کیا۔ جس سے ممتاز ماہر آئین و قانون اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس‘ صاحبزادہ پیر سید ہارون علی گیلانی ‘ مولانا محمد شفیع جوش‘ شاہد رشید شہباز احمد اور حسن باری گیلانی نے بھی خطاب کیا، تلاوت مولانا محمد عمران وارثی نے کی جبکہ محمد کیف نے نعت پیش کی ، احمد اویس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ﷺ نےریاست مدینہ میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا اور ریاستی امور مشاورت سے انجام دینے کا طریقہ اختیار کیا ۔ اہل مغرب نے قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے تصورات دراصل ریاست مدینہ سے ہی اخذ کیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم رسول پاک ﷺ سے محبت کے دعویدار ہیں تو آپ ﷺ کی تعلیمات کو اپنی زندگیوں میں ان کی روح کے مطابق اپنانا ہوگا۔ اپنے کردار میں سے منافقت ختم کر کے دیانت اور صداقت کو اختیارکرنا ہوگا۔ عقیدے کے فرق کی بناء پر کسی سے نفرت نہیں کرنا چاہیے۔