زرعی شعبے میں ترقی کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی ضروری ہے،ڈاکٹر آصف

January 28, 2022

ملتان (سٹاف رپورٹر) ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں کارپوریٹ انوویشن سینٹر فار ایگریکلچر اینڈ الائیڈ ٹیکنالوجیز کا قیام۔ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان اور سائیبرڈ (پرائیویٹ لمیٹد) نے جدت اور نئے کاروبار جنوبی پنجاب میں نوجوان ٹیلنٹ کے فروغ کے لئے یہ پروجیکٹ شروع کیا ہے۔پراجیکٹ کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی ملتان زراعت میں جدت پر مبنی سر گرمیوں کے ساتھ ساتھ دیگر ٹیکنالوجی سے متعلق افعال کے ذریعے ملک میں خاص طور پر جنوبی پنجاب کے علاقوں میں تحقیق اور ترقی کے کلچر کو فروغ اور معاونت فراہم کر رہی ہے۔ مذید (CICAAT)کے اس آغاز کو سراہا اور توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان کی معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لئے ایم این ایس زرعی یونیورسٹی اور سائبرڈ کی خصوصی صنعتی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی شعبے میں جدت اور انٹر پرنیور شپ کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی کی نمائش کی ضرورت ہے تاکہ دیہی علاقوں میں نوجوان طبقہ اپنے کئیرئر کو ذیادہ مہذب طریقے سے تشکیل دے سکے (CICAAT)جو ایم این ایس زرعی یونیورسٹی اور سائبرڈ کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے نوجوان افراد کو اس کے مطابق خود کو لیس کرنے کے لئے مواقع فراہم کرے گا۔ یہ ایک بہت اچھا اقدام ہے۔ جو آنے والے مستقبل میں جنوبی پنجاب اور اس سے آگے ایگری انٹر پر نیور شپ کو فروغ دے گا۔ سی ای او سائبرڈ اطہر عمران نواز نے کہا کہ سنٹر فار ایگریکلچر اینڈ الائیڈٹیکنالوجی کے قیام کے لئے ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کے ساتھ شراکت ہماری حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار ہوں۔ اس مرکز میں کیا جانے والا کام خاص طور پر جنوبی پنجاب اور بالعموم پاکستان کے کسانوں کی معاشی پیداواری ترقی میں اہم ثابت ہوگا۔