لوڈشیڈنگ، جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹرک کے دفاتر پر مظاہرے

May 17, 2022

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سخت گرمی کے باوجود شہر میں بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کےتحت پیر کو کے الیکٹرک کی 20 آئی بی سیزسمیت 35سے زائد دفاتر و مقامات پر مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں، نیپرا اور کے الیکٹرک کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔ مظاہرین نے بڑے بینرز اور پلے کارڈز بھی اُٹھائے ہوئے تھے۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شاہراہ قائدین پر نورانی کباب ہاؤس کے قریب واقع کے الیکٹرک کے دفتر کے سامنے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ شہر قائد میں بدترین لوڈشیڈنگ کرنے، انتہائی ناقص کارکردگی اور نا اہلی کا مظاہرے کرنے اور معاہدے کے مطابق پیدواری صلاحیت میں اضافہ نہ کرنے پر کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کیا جائے۔ اسے قومی تحویل میں لیا جائے،کمپنی کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے اوراس کی اجارہ داری ختم کی جائے۔ کراچی کے عوام کو بدترین لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے اورکے الیکٹرک پر کلاء بیک کی مد میں واجب الادا 42ارب روپے صارفین کو واپس دلوائے جائیں۔