بابر اعظم نیوزی لینڈ میں مجوزہ تین ملکی سیریز کے حق میں،ورلڈ کپ میں فائدہ ہوگا، کپتان

May 25, 2022

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی کرکٹ بورڈ نے ابھی نیوزی لینڈ میں تین ملکی ٹورنامنٹ کھیلنے کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم ٹورنامنٹ میں شرکت کے حامی ہیں کہتے ہیں کہ آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل نیوزی لینڈ میں مجوزہ سیریز اگر ممکن ہوتی ہے تو اس کا ورلڈ کپ میں فائدہ ہوگا۔ میں نے کپتان بنتے وقت ایک خواب کو ذہن میں رکھا اور اسے ٹارگٹ بنایا کہ پاکستان کو ایسی ٹیم بنانا ہے کہ سب یاد رکھیں۔ کپتانی ایک چیلنج ضرور ہے اور یہ اعزاز بھی ہے۔ جب میں کپتان بنا تھا تو اس وقت میرا ایک خواب تھا کہ جب کپتانی چھوڑ کر جاؤں تو دنیا یاد رکھے۔ میں اپنی نمبر ون پوزیشن کو صرف انجوائے نہیں کر رہا بلکہ مزید محنت کر رہا ہوں، اگر آپ نے اپنے پلان کے مطابق کھیل رہے ہیں اور آپ نے گول حاصل کر لیا ہے تو پھر اس گول پر ہی نہیں رہنا بلکہ اس میں مزید بہتری لانی ہے، اس کو برقرار رکھنا ہے، یہ ایک چیلنج ہوتا ہے اور اسی کا مزہ ہے، میں پوزیشن برقرار رکھنے کے لیے ڈبل محنت کرتا ہوں، سو فیصد دینے کی کوشش کرتا ہوں۔ واضح رہے کہ ٹورنامنٹ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے ساتھ شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ جیو کو انٹر ویو میں بابر اعظم نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز آسٹریلیا سے ملتی جلتی ہیں اگر ورلڈ کپ سے قبل نیوزی لینڈ میں کھیلنے کا موقع ملتا ہے تو اس سے ہمیں ورلڈ کپ کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کا موقع ملے گا جوکہ ہمارے لیے بہت فائدہ مند ہوگا۔ ویسٹ انڈیز ون ڈے سیریز سے ہمارا سیزن شروع ہو رہا ہے، تین میچز کی سیریز ہے، وہاں بھی کنڈیشنز آسان نہیں ہوں گی۔ اس وقت لاہور میں بہت زیادہ ہے اس لیے ہم نے کنڈیشنگ کیمپ بھی رکھا ہے ۔کیمپ میں کھلاڑی بہت محنت کر رہے ہیں اور اچھی تیاری ہو رہی ہے۔ یہ سیزن بہت مصروف رہے گا، ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے بعد ہم نے سری لنکا جانا ہے، نیدر لینڈز میں بھی ایک سیریز ہے، ایشیا کپ بھی شیڈول ہے، انگلینڈ نیوزی لینڈ کی ہوم سیریز بھی ہے۔ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے پہلے ہم نے کئی ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے ہیں ہمارا ہدف اور مقصد یہی ہے کہ کارکردگی میں تسلسل کو برقرار رکھیں جہاں جہاں کمی ہے اس کو دور کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔بابر اعظم نے کہا کہ میری کوشش ہوتی ہے جو پرفارمنس دی جائے وہ ٹیم کے لیے بہت اچھی ہو اور اس کا ہمیشہ ٹیم کو فائدہ ہو کنڈیشنز کے مطابق میں خود کو ڈھالنے کی کوشش کرتا ہوں میں خود کو بھی اور کھلاڑیوں کو بھی کہتا ہوں کہ جتنا ہو سکتا ہے مثبت رہیں کیونکہ اسی سے فائدہ ہوگا۔ بابر اعظم نے کہا کہ چار پانچ پلیئرز ایسے دے کر جانا چاہتا ہوں کہ وہ سب کے رول ماڈل ہوں، انہیں کامیاب بنانے کے لیے تسلسل سے کھلانا ہے، کچھ ایسا ہی اس وقت کر رہا ہوں۔ کپتانی میں میرا رول ماڈل عمران خان ہیں، انہوں نے ٹیم کو بنایا اور کئی کھلاڑی دیئے، وہ کھلاڑیوں کو بیک کرتے تھے، ان کی کپتانی سے سیکھتا ہوں۔ ہم سب کھلاڑی ایک دوسرے سے جڑے ہیں، ایک دوسرے کی کامیابی سے خوش ہوتے ہیں، سب متحرک رہتے ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ پاکستان ٹیم کو دنیا فالو کرے اس کی تعریف کرے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ولیم سن، اسٹیو اسمتھ یا لبو شین سے نہیں خود سے مقابلہ ہے اور خود سے مقابلے کے لیے میں دگنی محنت کرتا ہوں، روز کچھ نہ کچھ سیکھتا ہوں، سیکھنے کا عمل جاری رہتا ہے اور آگے بھی سیکھتا رہوں گا۔ وائٹ بال کرکٹ میں ہمارا مڈل آرڈر کا مسئلہ اتنا بھی نہیں ہے لیکن یہ ضرور ہے کہ ہم نے اسے مضبوط بنانا ہے، مڈل آرڈر کو مضبوط کرنے کے لیے ہم محنت کر رہے ہیں، اس کے لیے اتنا پریشان نہیں ہونا چاہیے۔