منکی پاکس کورونا کی طرح خطرناک وبا ہوسکتی ہے، ماہرین صحت

May 26, 2022

راچڈیل (نمائندہ جنگ) ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ عالمی وباء کورونا کے بعد منکی پوکس دنیا پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب کرنے والی وبا ثابت ہو سکتی ہے اور پالتوں جانوروں سمیت جنگلی حیات میں بھی پھیل سکتا ہے ،یورپ میں وبائی شکل اختیار کرنے کے خدشات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،یورپ کے ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ اب تک برطانیہ میں کیسز تقریبا تین گنا بڑھ گئے ہیں، سپین، اٹلی، جرمنی، سویڈن اور فرانس سمیت یورپی ملکوں میں بھی منکی پوکس کے کیسز بڑھ گئے ہے، یورپی سنٹر فار ڈیزیز پریونشن اینڈ کنٹرول کے ایک اسسمنٹ میں کہا گیا ہے کہ پالتو جانوروں سے یہ چوہوں میں منتقل ہوتا ہے، چوہوں کو الگ تھلگ کیا جانا چاہئے اگر وہ متاثرہ لوگوں کے قریبی رابطوں سے تعلق رکھتے ہیں۔افریقہ میں منکی پوکس اکثر چوہوں میں ہوتا ہے ، یورپ اور برطانیہ میں کیسز بنیادی طور پر ہم جنس پرستوں اور ابیلنگی مردوں میں دیکھے گئے ہیں،لندن اسکول آف ہائیجن اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کے عالمی ماہر صحت پروفیسر ڈیوڈ ہیمن نے کہا کہ بیماری کے پھیلاؤ کی وضاحت کرنے والا سب سے بڑا نظریہ بلجیم اور اسپین میں دو رویوں میں جنسی رویہ تھا،ہم جانتے ہیں کہ جب کسی متاثرہ شخص کے زخموں سے قریبی رابطہ ہوتا ہے تو منکی پوکس پھیل سکتا ہے، اب ایسا لگتا ہے کہ جنسی رابطے نے اس منتقلی کو بڑھا دیا ہے ،اس کی علامات میں بخار، کمر میں درد، سوجن، لمف نوڈس اور تھکن سرفہرست ہیں، چہرے پر اکثر خارش شروع ہو جاتی ہے اور چھالے ظاہر ہو سکتے ہیں،2018سے رواں ماہ تک برطانیہ میں صرف آٹھ کیس رپورٹ ہوئے تھے، جن میں سے تمام کا تعلق نائیجریا کے سفر سے تھا،منکی پوکس عام طور پر مغربی اور وسطی افریقہ میں متاثرہ جانوروں سے پھیلا ہے ۔متاثرہ جانوروں کے کاٹنے سے یہ بیماری انسانوں میں پھیل سکتی ہے ۔