غیر فطری حلقہ بندیاں قبول نہیں کرینگے، بی این پی

June 26, 2022

کوئٹہ(این این آئی)بلو چستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں جلسہ ہواجس میں پارٹی کے کار کنوں ، علا قہ معتبرین اور عوام نے شرکت کی،جلسے سے خطاب کر تے ہوئے مرکزی لیبر سیکر ٹری مو سیٰ بلوچ، ضلعی صدر وممبر سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی غلام نبی مری، حاجی با سط لہڑی، ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، ضلعی انسانی حقوق سیکر ٹری پرنس رزاق بلوچ ، میر غلام رسول مینگل، کامریڈ عبد العزیز بلوچ، حاجی عبد الفتح کیا زئی ی ، نیاز محمد حسنی ، ماما نور خان کیا زئی، راشد علی کیا زئی ، میر عبد الحئی کیا زئی ، عبد الحلیم کیا زئی ، چوہدری تنویر مسیح اور حاجی محمد عارف حسنی نے کہا کہ کوئٹہ میں غیر فطری حلقہ بندیوں کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے ، حلقہ بندیوں میں کوئٹہ میں آباد بلوچ قوم کی شناخت اور وجود کو مکمل طورپر ختم کر نے کی کوشش اور سا زش کی گئی ہے ، من پسند غیر فطری اور نا انصافیوں پر مبنی حلقہ بندیوں سے بلوچ عوام کو کوئٹہ شہر سے بے دخل کر نے اور اقلیت میں بدلنے کے فیصلو ں پر بی این پی کسی صورت میں خامو شی اختیار نہیں کرے گی، پارٹی پار لیمنٹ سمیت عدلیہ الیکشن کمیشن اور عوام کی حمایت سے اس نا انصا فی کے خلاف ہر سطح پر آواز بلند کریگی ، مقررین نے کہا کہ آج موجودہ حلقہ بندیوں کے حوا لے سے تمام سیا سی پارٹیوں کو تحفظات لاحق ہیں انہیں دور کر نا الیکشن کمیشن ، حکومت وقت کی ذمہ داری بنتی ہے ،مقررین نے کہا کہ بی این پی کے خلاف مختلف مصنو عی سا زشیں جھوٹ اور غلط بیان پر مبنی پرو پیگنڈوں کی آڑ میں بلو چستا نی عوام کی ہر دل عزیز قومی جماعت جو بلو چستان کے سا ئل وساحل گوادر کی قانو ن سا زی لا کھوں کی تعداد میں افغان مہا جرین کا انخلاء ، لاپتہ افراد کی با زیا بی ، وفا ق میں بلو چستان کے چھ فیصد ملازمتوں کی بحالی اور بلو چستان کے اجتما عی قومی وسائل کو اجا گر کر نے اور حل کر نے کے لئے صوبے کے عوام کی مو ثر آواز اور ترجما نی کا حق ادا کر تے ہوئے بلو چستانی عوام کےحقوق کی جنگ لڑنے میں مصروف عمل ہے ، انہوں نے کہاکہ اس قومی جما عت کے راستے میں رکا وٹیں کھڑی کرنا ان قوتوں کی کا رستا نیاں ہیں جنہوں نے بلو چستان وسائل پر قبضے کر رکھا ہے ، اس موقع پر قبائلی رہنماء ٹکری بہادر علی کیا زئی، ماما محمد اسماعیل لہڑی، میر اصغر علی کیا زئی، میر محمد اکرم کیا زئی، بسم اللہ بلوچ، ادریس پرکا نی، حمید بلوچ اور میر عبد العلی کیا زئی ودیگر موجود تھے ۔