یوکرین جنگ نے بھارت کے ’ڈائمنڈ سٹی‘ کی چمک چھین لی

June 27, 2022

کراچی (نیوز ڈیسک) یوکرین کی جنگ نے بھارت کے ’ڈائمنڈ سٹی‘ کی چمک چھین لی، ہیرے کا کام کرنے والے ایک مزدور کا کہنا ہے کہ جنگ ختم ہونی چاہیے، ہر ایک کی روزی کا انحصار جنگ کے خاتمے پر ہے۔

تفصیلات کے مطابق یوگیش زنجمیرافیکٹری کے فرش پر اپنا بستر بچھاتا ہے جہاں وہ کام کرتا ہے اور رہتا ہے۔

وہ تقریباً 20 لاکھ ان بھارتیوں میں سے ایک ہے جو ایک ایسی صنعت میں ہیرے پالش کر رہے ہیں جو یوکرین کی جنگ سے بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

35-40 لوگوں کے لیے واحد بیت الخلا سے ہوا کا اخراج، ریاست گجرات میں ورکشاپس کے اس طرح کے حالات کارکنوں کو پھیپھڑوں کی بیماری، بینائی کے بگڑتے ہوئے اور دیگر بیماریوں کے خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔ لیکن زنجمیرا اور اس جیسے دوسرے لوگوں کو اور بھی فوری پریشانیاں ہیں: یورپ میں دور دراز کی جنگ اور اس کے نتیجے میں روس پر پابندیاں، جو کہ بھارت کے ’کھردرے‘ قیمتی پتھروں کا سب سے بڑا سپلائر اور دیرینہ اسٹریٹجک اتحادی ہے۔

44 سالہ زنجمیرا کا کہنا ہے کہ ہیرے کافی نہیں ہیں جس کی وجہ سے کافی کام نہیں ہوتا۔

اس کا کہنا تھا کہ جنگ ختم ہونی چاہیے، ہر ایک کی روزی کا انحصار جنگ کے خاتمے پر ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کی ماہانہ 20ہزار روپے تنخواہ پہلے ہی 20-30فیصد کم ہے لیکن وہ خوش نصیبوں میں سے ایک ہے جیسا کہ مقامی ٹریڈ یونین کا اندازہ ہے کہ سورت میں 30ہزار سے 50ہزار کے درمیان ہیروں کے مزدور اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔