مسئلہ کشمیر حل ہونے تک سفارتی جدوجہد جاری رہے گی، راجہ نجابت حسین، مختلف شخصیات سے ملاقاتیں

July 02, 2022

لندن (جنگ نیوز) جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نےبرطانوی پارلیمنٹ کادورہ کیا اور سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، عمران حسین ایم پی، خالد محمود ایم پی، افضل خان ایم پی یاسمین قریشی ایم پی، لارڈ قربان حسین، لارڈ واجد خان، جیمز ڈیلی ایم پی، مارک ایسٹ وُڈ ایم پی، فیبئن ہیملٹن ایم پی، کریگ ویٹیکر ایم پی، اینڈریوگوئن ایم پی، رحمان چشتی ایم پی و دیگر اہم راہنماؤں کے ساتھ خصوصی ملاقاتیں کی ہیں۔ ملاقاتوں میں یاسین ملک اور دیگر کشمیری راہنماؤں کی بھارتی جیلوں سے فوری رہائی، مقبوضہ کشمیر کی نازک ترین صورتحال، بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں، مقبوضہ کشمیر میں جاری انتخابی حد بندیوں، جغرافیائی تبدیلیوں، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں G20 کانفرنس کا انعقاد، بھارتی وزیر اعظم نریندرہ مودری کے مغربی ممالک کے دورے اور مودی کی بین الا قوامی سمٹ میں شرکت،مودی کے بین الاقوامی لابی کے سامنے بھارت کی نام نہاد جمہوریت کے بلند و بانگ جھوٹے دعوے اور مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں دیگر امور پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔راجہ نجابت حسین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارت کی جانب سے ان پر ڈھائے جانے والے تمام اقسام کی مظالم سہہ رہے ہیں اور اپنی تحریک آزادی کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں جب کہ ہم بین الاقوامی محاذ پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لئے ان کی بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے سرگرم عمل ہیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جب تک ریاست جموں وکشمیر کو حق خود ارادیت نہیں مل جاتا ہماری سفارتی محاذ پر لابی مہم جاری رہے گی۔ بیرون ممالک کے سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو مسئلہ کشمیر کی سنگینی کے بارے میں بریفنگ دیتے رہیں گے اور مسئلہ کشمیر کے حل تک ہماری سفارتی جدو جہد جاری رہے گی۔راجہ نجابت حسین نے اپنی تحریک کی جانب سے آنے والے دنوں میں برطانیہ کے شہروں خصوصا بریڈ فورڈ، برمنگھم، مانچسٹر، لندن، بولٹن اور دیگر شہروں میں ہونے والی کانفرنسوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور سب کو شرکت کی باضابط دعوت بھی دی۔ سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے تحریک کی کچھ کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کر لی۔ دیگر ممبران برطانوی پارلیمنٹ اور ہاؤس آف لارڈز کے ممبران کو بھی خصوصی طور پر اپیل کی گئی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ہونے والی ہماری تحریک کی سرگرمیوں میں ضرورہ شرکت کریں۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں ہونے والی تفصیلی ملاقات کے دوران برطانوی پارلیمنٹ میں قائم مختلف کمیٹیوں کے عہدیداران اور ممبران کے ساتھ قریبی رابطے استوار کرنے کے سلسلہ میں انتہائی موثر پلان کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ پاکستانی و کشمیری ممبران برطانوی پارلیمنٹ، برطانیہ کی سیاسی پارٹیوں لیبر پارٹی، لبرل پارٹی اورکنزرویٹو پارٹی کے کشمیر دوست ممبران برطانوی پارلیمنٹ کے ساتھ بھی راجہ نجابت حسین کی خصوصی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ڈیبی ابراھم چیئرپرسن آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ کے ساتھ مسلسل رابطوں کا ذکر بھی کیا گیااور یاسین ملک کی رہائی کے سلسلہ میں سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی قیادت میں جو رٹ پیٹیشن دائر کی جا رہی ہے اس کو کامیاب بنانے کے سلسلہ میں جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل، کل جماعتی بین الاقوامی کشمیر رابطہ کمیٹی برطانیہ کے عہدیداران اور دیگر سیاسی، سماجی، کشمیری و پاکستانی جماعتوں کے ساتھ مل کر ایک مضبوط اور موثر تحریک چلائی جائے گی، کشمیری راہنماؤں یاسین ملک، شبیر شاہ، آسیہ اندرابی، خرم پرویز، احسن انتو، اور دیگر کشمیری قیدیوں کی رہائی کے سلسلہ میں جہاں برطانوی پارلیمنٹ میں خصوصی ڈیبیٹ کا اہتمام کیا جائے گا وہیں اگلے ہفتے کے دوران برطانوی پارلیمنٹ میں ایک اور تفصیلی میٹنگ کا انعقاد بھی کیا جائے گا اور تحریک کی تمام سرگرمیوں میں تحریک کے تمام عہدیداران بھرپور حصہ لیں گے خاص طور پر یاسمین ڈار، آسیہ حسین، نائلہ شریف، سردارعبدالرحمان، امجد مغل، ذیشان عارف اور دیگر بھرپور حصہ لیں گے۔ یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان کا وفد عبید الرحمان قریشی کی قیادت میں برطانیہ پہنچ چکا ہے ان کی جانب سے بھی تحریک کی مختلف سرگرمیوں میں شرکت کی دعوت قبول کر لی گئی ہے۔