ریونیو سٹاف کے ساتھ زیادتی قبول نہیں، ایکشن کمیٹی

July 02, 2022

کوئٹہ(پ ر)ریونیو ایکشن کمیٹی کا اجلاس زیر صدارت چیئرمین محمد علی درانی ہوا۔ اجلاس میں تحصیلداروں کے اختیارات ، لیویز ایکٹ میں ترامیم ، پٹواریوں کی خالی آسامیوں پر بھرتی ، پبلک سروس کمیشن کو دی گئی پٹواری کی آسامیاں، ریونیو سٹاف کی پوسٹوں کی اپ گریڈیشن ، ریونیو سٹاف کی تنخواہوں کے واضح فرق اور بذریعہ پی ایم ایس تحصیلدار، قانونگو اور پٹواری کی ترقی کو ختم کرنے کے منصوبے کی روک تھام کے حوالے سے بحث کی گئی ۔ اجلاس میں پٹوار ایسوسیشن بلوچستان کے صدر اسد مری، ضلع صدور، قانونگو ، تحصیلدار و نائب تحصیلدار سمیت اسسٹنٹ کمشنرز نے شرکت کی۔ پٹوار ایسوسیشن کے صوبائی صدر اسد مری نے کہا کہ پٹواریوں کی خالی اسامیاں عرصہ دراز سے خالی پڑی ہیں جبکہ جن نوجوانوں نے پٹوار کورس کیا ہوا ہے اب وہ اوور ایج ہو رہے ہیں۔ لہٰذا کمشنر ز سے گزارش ہے کہ پٹواری کی تعیناتی کا عمل شروع کریںاجلاس میں کہاگیا کہ جیسا کہ سیکرٹریٹ یا دیگر محکموں کے منسٹریل سٹاف کی اپ گریڈیشن کی گئی ہے اسی طرح پٹواری،قانونگو، نائب تحصیلدار اور تحصیلدار کی بھی کی جائے۔ پٹوار ایسوسی ایشن کوئٹہ تحصیل کے صدر سردار فضل نے کہا کہ پٹواریوں اور قانونگو وغیرہ کی تنخواہوں کو بھی سیکرٹریٹ کی تنخواہ کے برابر کیا جائے ،تحصیلداروں کی نمائندگی کرتے ہوئے رمضان کرد، قاضی پرویز، جنید باروزئی، امان اللہ، سردار عبداللہ اور دیگر نے کہا کہ ریونیو کیڈر کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہےجس سے عملہ مال کا پروموشن 80 فیصد متاثر ہو گا۔ انہوں نے ریونیو ایکشن کمیٹی کے توسط سے چیف سیکرٹری سے اپیل کی کہ لیویز ایکٹ میں ترامیم زیر غور ہیں اس میں تحصیلداروں کی حد تک ایف آئی آر کے اختیارات کی بحالی یقینی بنائی جائے،ایکشن کمیٹی کے شرکا نے پی ایم ایس کے قیام کے حوالے سےپارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ کو بوگس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی میں صرف چار سے پانچ لوگوں کے دستخط ہیں جبکہ چیئرمین سمیت دیگر ممبران کے دستخط موجود نہیں جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔