حیدرآباد، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ، شہر میں قلت پیدا ہوگئی،شہریوں کو پریشانی کا سامنا

August 08, 2022

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) وفاقی حکومت کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد حیدرآباد میں ادویات کی قلت پیدا ہوگئی، بخار، نزلہ و زکام کی ٹیبلیٹس ناپید ہوچکی ہیں، متعدد میڈیکل اسٹورز کی جانب سے غیر معیاری ادویات کی فروخت کیے جانے کی شکایات بھی طول پکڑتی جارہی ہیں، تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کیا ہوا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے کے محض دعوے ہی کیے جارہے ہیں، وفاق کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں 20سے 30فیصد اضافے کے بعد ادویات ساز کمپنیوں نے بھی اپنے برانڈز کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا ہے، جس کے بعد حیدرآباد کے بیشتر میڈیکل اسٹورز پر شوگر، بلڈ پریشر، بخاز، نزلہ، زکام اور امراض قلب، جگر سمیت دیگر بیماریوں کی ادویات کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے شہری پریشان ہیں، حیدرآباد کے بیشتر میڈیکل اسٹورز پر ادویات کی قلت کو پورا کرنے کے لیے غیر معیاری ادویات کی فروخت کی جارہی ہے اور محض کمیشن کی غرض سے شہریوں کی زندگیوں سے کھیلنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، اس میں محکمہ صحت سندھ کے متعلقہ حکام و ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، دوسری جانب سرکاری ہسپتالوں کے میڈیکل اسٹورز کی انتظامیہ نے کمپنیوں سے ساز باز کرکے غیر معیاری ادویات مبینہ طور پرفروخت کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، سول ہسپتال بھٹائی،گورنمنٹ پریٹ آباد ہسپتال ودیگر کے عملے کی جانب سے او پی ڈی اور وارڈز میں داخل مریضوں کو جاری سرکاری ادویات اور لوکل پرچیز کے نام پر ہزاروں روپے کی ادویات مبینہ طور ہسپتالوں کے سامنے قائم میڈیکل اسٹورز پر فروخت کی بھی اطلاعات ہیں۔