سیاسی ایڈمنسٹریٹر کو نااہلی و ناقص کارکردگی کی بنیاد پر برطرف کیا جائے، حافظ نعیم الرحمٰن

August 12, 2022

کراچی (اسٹاف رپورٹر )امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے مطالبہ کیاہے کہ پیپلزپارٹی کے غیر قانونی و سیاسی ایڈمنسٹریٹر کو نا اہلی و ناقص کارکردگی کی بنیاد پر برطرف کیا جائے، الیکشن کمیشن 28اگست کو بلدیاتی انتخابات کروائے، پرانے پیپرز کو ضائع کر کے نئے بیلٹ پیپرز نئے کلر میں شائع کیے جائیں،امن و امان قائم رکھنے کے لیے آئین کے آرٹیکل 245کے تحت پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز اہلکار تعینات کیے جائیں تاکہ شہری آسانی کے ساتھ اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر نائب امراء کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی،راجہ عارف سلطان،مسلم پرویز،سیکر یٹری کراچی منعم ظفرخان، امیر ضلع ائرپورٹ توفیق الدین صدیقی سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری،ڈپٹی سکریٹری اطلاعات صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمٰن نے مزیدکہاکہ فوری طور پر شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کرکے ندی نالوں کی صفائی کا انتظام کیا جائے اور ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی مرمت کی جائے، محکمہ موسمیات نے بارش کی مزید پیش گوئی کی ہے اس کے باوجود سندھ حکومت کی جانب سے کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آرہے،شہر میں اس وقت فوری اور شفاف بلدیاتی انتخابات کی ضرورت ہے،ڈی سی آفسز کرپشن کے گڑ ھ بن گئے ہیں،سندھ حکومت کراچی کے عوام کو تنگ کر نا بند کرے اور انٹر میڈیٹ میں داخلے کے لیے طلبہ و طالبات کے ڈومسائل کی شرط ختم کی جائے۔مردم شماری کے حوالے سے ہمارا واضح مؤقف ہے کہ ٹی اوآرز عوام کے سامنے لائے جائیں اور ہر شہری کو یہ حق حاصل ہو کہ وہ جان سکے کہ اس کو شمار کیا گیا ہے یا نہیں،مزاحمت اور جدو جہد کے تمام آئینی و قانونی اور سیاسی طریقے استعمال کریں گے لیکن مردم شماری میں دھاندلی قبول نہیں کریں گے۔ انٹرمیڈیٹ میں داخلے کے خواہش مند لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے لازم کردیا گیا ہے کہ وہ ڈومسائل بنائیں،جس کے نتیجے میں ڈی سی آفسز میں کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم کیا ہوا ہے،پہلے ہی کراچی کے نوجوان بے روزگار ہیں، انہیں سرکاری سطح پر تعلیم دی جاتی ہے اور نہ ہی صحت کا کوئی مؤثر نظام ہے،سندھ حکومت عوام کو کوئی ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں ہے، کون سی ایسی وجہ ہے کہ طلبہ و طالبات کے لیے ڈومسائل کی شرط لازمی قرار دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ایک بار پھر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔