پنجاب پولیس‘ متعدد سب انسپکٹرز 12سال میں انسپکٹر نہ بن سکے

August 12, 2022

راولپنڈی (وسیم اختر/سٹاف رپورٹر) پنجاب پولیس کے متعدد سب انسپکٹر12سال بعد بھی انسپکٹر نہ بن سکے۔ محکمانہ ترقی کے نظام میں خرابی، متعلقہ افسروں کی بے رخی اور کلیریکل سٹاف کے ہاتھوں تنگ آئے ایک ہی رینک میں ایک عشرے سے زیادہ مدت گزرنے کے باوجود پروموٹ نہ ہونیوالے بعض تھانیدار ذہنی دبائو کا شکار ہونے لگے۔ سب انسپکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں 2010ء میں سب انسپکٹر بنایا گیا‘ بارہ برس گزرنے کے بعد بھی انہیں انسپکٹر عہدے پر ترقی نہیں دی گئی۔ بعض 2008ء میں سب انسپکٹرز بنے اور تاحال اسی عہدے پر کام کر رہے ہیں حالانکہ قواعد کے مطابق تین سال بعد پروموشن ہونی چاہئے۔ سرکاری ملازمت میں یہ قانون ہے کہ ایک ہی رینک میں دس سال سروس کرنیوالے افسر کو پروموٹ کر دیا جاتا ہے۔ انہیں بلاوجہ سزائیں اور شوکاز جاری کر کے ترقی میں روڑے اٹکائے جاتے ہیں۔ کلیریکل سٹاف اے سی آرز اور دیگر فائل ورک کو طمع نفسانی کی خاطر بروقت مکمل نہیں کراتا۔ سب انسپکٹرز نے کہا کہ شہید پر بعداز مرگ پھول چڑھائے جاتے ہیں‘ تعریف و تحسین کی جاتی ہیں مگر زندوں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ ماہ سے ایف لسٹ میں اندراج کیلئے سفارشات طلب کی گئیں لیکن کئی اضلاع سے سفارشات سنٹرل پولیس آفس لاہور نہیں بھیجی گئیں۔ انہوں نے آئی جی اور وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کی۔