سکاٹ لینڈ میں مفت مخصوص ایام مصنوعات کے حق کا تحفظ کرنے کیلئے قانون کل نافذ ہوجائے گا

August 14, 2022

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) اسکاٹ لینڈ میں شراب نوشی کے باعث اموات کی تعداد گزشتہ14سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور اس کی ایک وجہ کوویڈ کی وبا کے دوران لوگوں کی گھروں میں موجودگی تھی۔ نیشنل ریکارڈز اسکاٹ لینڈ کے جاری اعدادو شمار کے مطابق2021ء میں1245افراد الکحل کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے، اموات کی یہ شرح ہر ایک لاکھ میں22.3 افراد ہے۔ اعدادو شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پسماندہ علاقوں کے افراد کے خوش حال علاقوں کے رہائشیوں کے مقابلے میں زیادہ شراب نوشی کی وجہ سے مرنے کے امکانات 5 گنا زیادہ ہیں۔ ہلاک شدگان میں دو تہائی مرد تھے جب کہ اموات کی اوسط عمر مردوں میں60 فیصد اور عورتوں میں59فیصد تھی، شراب نوشی کی عادت چھڑانے والے خیراتی اداروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شراب کے کم از کم از یونٹ کی قیمت کو50پنس سے بڑھاکر65پنس کردے۔ اسکاٹ لینڈ میں شراب نوشی سے ہونے والی اموات کی تعداد دیگر برطانیہ کے مقابلے میں ہمیشہ زیادہ ہوتی رہی ہے۔ واضح رہے کہ اسکاٹ لینڈ میں منشیات سے بھی اموات کی تعداد نہ صرف انگلینڈ بلکہ پورے یورپ میں سب سے زیادہ ہے۔