سخت قوانین کے باوجود غیر قانونی تارکین وطن کی برطانیہ آمد جاری، 100 سے زائد ڈوور پہنچ گئے

August 16, 2022

راچڈیل (ہارون مرزا) برطانیہ کی طرف سے سخت ترین امیگریشن قوانین کے نفاذ کے باوجود غیر قانونی تارکین وطن کی آمدو رفت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ ترین واقعات میں فرانس سے چینل پر خطرناک کراسنگ کرتے ہوئے بارڈر فورس کے ذریعہ روکے جانے کے بعد بچوں سمیت 100سے زائد تارکین وطن ڈوور پہنچ گئے، 39تارکین وطن کا ایک گروپ جو جوان مردوں اور عورتوں اور کچھ بوڑھے بالغوں پر مشتمل تھا، صبح 6.30 بجے کے قریب بندرگاہ پر اترا،اس کے بعد مزید 100 پناہ کے متلاشی پورٹ پر اترے، یہ آمد ایک دن کے بعد ہوئی جب 261تارکین وطن نے پرسکون حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے برطانیہ کا پر خطر سفر کیا جس سے اگست کے دوران عبور کرنے والوں کی تعداد 2608ہوگئی۔پہلا گروپ جو مردوں پر مشتمل تھا انہوں نے اپنے کندھوں پر سرخ اور نیلے رنگ کے کمبل لپیٹے ہوئے تھے، جب وہ گینگ وے کے ساتھ چل رہے تھے جس پر برطانیہ کے حکام نے کارروائی کی تھی، ان میں سے بیشتر نے ڈسپوزایبل فیس ماسک پہنے ہوئے تھے، جب وہ بارڈر فورس کے جہاز رینجر کے ذریعہ اٹھائے جانے کے بعد ڈوور مرینا میں داخل ہوئے، پہلے گروپ میں سے کئی لوگ ڈیزائنر لباس پہنے ہوئے تھے، ٹومی ہلفیگر پفر جیکٹ پہنے ہوئے ایک شخص کو بارڈر فورس کی کشتی سے اترنے کے بعد اسمارٹ فون پر ٹیکسٹ کرتے ہوئے تصویر کھینچی گئی، نائکی برانڈڈ جیکٹس پہنے دو نوجوانوں کی تصویریں بھی کھینچی گئی تھیں اور گلابی پتلون پہنے ایک نوجوان خاتون تارک وطن کو چمڑے کا ہینڈ بیگ اٹھائے ہوئے تصویر میں دکھایا گیا تھا، 100 تارکین وطن کا دوسرا گروپ جس میں ایک نوزائیدہ اور چھوٹے بچے بھی شامل ہیں، کو صبح10بجے کے قریب بارڈر فورس کٹر ہریکین کے ذریعے بندرگاہ پر لے جایا گیا وہ برطانیہ پہنچنے پر راحت محسوس کر رہے تھے، ایک شخص نے اپنے ہاتھوں سے دل کا نشان بنایا جبکہ دوسرے نے تماشائیوں کو انگوٹھا دکھایا، جب کشتی بندرگاہ کے قریب پہنچی تو کئی تارکین وطن نے کھڑے ہو کر خوشی کا اظہار کیا،کیمو یونیفارم اور سرخ رنگ کی لائف جیکٹ میں ملبوس فوج کے ایک رکن کی تصویر میں ایک چھوٹا بچہ تھا جو دونوں تارکین وطن کے دوسرے گروپ کے ساتھ صبح 10 بجے پہنچے تھے، سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالی تصاویر میں تارکین وطن کو برطانیہ پہنچنے پر انتہائی خوش دکھایا گیا ہے ۔