لڑکی کا صریح رضامندی کا اظہار کب ضروری ہے ؟

September 16, 2022

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: نکاح کے موقع پر نکاح کرنے سے پہلے لڑکی سے اجازت طلب کی جاتی ہے۔ شہری ماحول میں لڑکیاں عموماً زبان سے ہاں کردیتی ہیں، مگر دیہی ماحول میں یا جو لوگ دیہات کا پس منظر رکھتے ہوں، ان کے ہاں لڑکیاں عموماً شرم وحیا کی وجہ سے زبان سے اظہار نہیں کرتیں یا فوری طور پر نہیں کرتیں، ایسے موقع پر ان کے سکوت(خاموشی) کواجازت تصور کیاجائے گا؟

جواب: اگر اجازت طلب کرنے والا عاقلہ بالغہ لڑکی کا قریبی ولی نہ ہوتو لڑکی کی خاموشی کو اجازت نہیں سمجھا جائے گا، اسی طرح اگر اجازت طلب کرنے والا ولی اقرب ہو یعنی اس سے زیادہ قریبی ولی اور کوئی نہ ہو، مگر عاقلہ بالغہ لڑکی کنواری نہ ہوتو اس کا سکوت بھی اجازت نہ کہلائے گا ،جب تک واضح الفاظ میں اپنی رضامندی کا اظہار نہ کردے یا کوئی ایسا فعل نہ کرے جو رضامندی پر دلالت کرتا ہو۔

حاصل یہ ہوا کہ ولی ابعد اجازت طلب کرے یا ولی اقرب اجازت طلب کرے، مگر لڑکی کنواری نہ ہو تو صریح رضامندی کا اظہار ضروری ہے یارضامندی پر دلالت کرنے والا کوئی فعل ضروری ہے۔ واضح رہے کہ ولی اقرب سے مراد یہ ہے کہ اس سے زیادہ قریبی ولی اور کوئی نہ ہو، اگر ہو تو اس کے برابر ہو اور ولی ابعد سے کا مطلب یہ ہے کہ اس سے قریب کوئی اور ولی موجود ہو۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masailjanggroup.com.pk